روضۂ رسولۖ پر جو ہوا اس پر ہم سب کو فوراً اجتماعی توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔حافظ محمد ادریس


لاہور (صباح نیوز)جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ اسلام دلوں کو جوڑنے اور نفرت ختم کرنے آیا ہے۔ اسلام سلامتی اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ ملک کی موجودہ سیاست بدنما داغ بن چکی، گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دیا جا رہا اور صبرو تحمل ختم ہو چکا ہے۔ ملک کی سیاسی جماعتیں نئی نسل کوکیا پیغام دے رہی ہیں۔ مسلمانوں کی یہ شان نہیں کہ وہ ایک دوسرے کو برے ناموں سے پکاریں اور گالیاں دیں۔ روضۂ رسولۖ پر جو ہوا اس پر ہم سب کو فوراً اجتماعی توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔ ہم دنیا پرستی کے حصول کے لیے کس حد تک گزر چکے ہیں کہ  ہم روضۂ رسولۖ کا ادب و احترام ہی بھول گئے ہیں۔ قیامت کے دن اللہ اور اس کے رسولۖ کو کیا منہ دکھائیں گے۔

ان خیالات کااظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ محمد ادریس نے کہا کہ سود کی بیماری نے لوگوں کو دین سے دور اور دنیا کو حاصل کرنے کی فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔ سود اللہ اور اس کے رسولۖ کے خلاف کھلی جنگ ہے اور یہ جنگ آج تک کوئی نہیں جیت سکا۔ ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان کی حالیہ حالت زار پر فوری توجہ کی اشد ضرورت ہے۔ سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے۔ عوام بھوکے پیاسے پناہ گاہوں کی تلاش میں مارے پھر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ فلسطین و کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرنا تمام مسلمانوں پر لازم ہے۔ جماعت اسلامی فلسطین و کشمیر کی آزاد ی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ قوم نے بڑی سیاسی جماعتوں کو آزما لیا اب جماعت اسلامی کو موقع دے۔اسلامی نظام ہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے