غیر مہذب فرعونی طرز سیاست نے پوری قوم کو شدت پسندی، نفرتوں اور ذہنی و فکری انتشار کے دھڑوں میں تقسیم کردیا ہے،لیاقت بلوچ


اٹک،مانسہرہ،ایبٹ آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کہ سیاسی محاذ پر شدت، بدزبانی، ایک دوسرے پر دہشت گردی کی للکار اور غیر مہذب فرعونی طرز سیاست نے پوری قوم کو شدت پسندی، نفرتوں اور ذہنی و فکری انتشار کے دھڑوں میں تقسیم کردیا ہے،گلی گلی، محلہ محلہ اور گھر گھر فساد پھیلتا چلا جارہا ہے،علما، اکابرین قومی محاذ پر اخلاقیات، برداشت اور باہمی احترام کے تحفظ کا قومی لائحہ عمل بنائیں گے ،

ان خیالات کا اظہار لیاقت بلوچ نے  عید نماز خطبہ و امامت سید مودودی انسٹی ٹیوٹ جامع مسجد، جنڈ پنڈ سلطان اٹک پی پی 5 میں عوامی عید ملن تقریب، مانسہرہ میں مولانا پروفیسر سید معروف شیرازی کی تعزیت اور ایبٹ آباد میں جمعیت علمائے پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی سے ملاقات میں گفتگوکے دوران کیا  لیاقت بلوچ نے کہا کہ ماہ رمضان کی عبادات اور تربیت اور عیدالفطر کی نماز میں ملت اسلامیہ کا جوق درجوق شریک ہونا امت کی زندگی کی علامت ہے. تمام تر رکاوٹوں، خرابیوں اور آزمائشوں کے باوجود پوری امت قرآن و سنت کے احکامات پر عمل کا والہانہ جذبہ رکھتی ہے. ملت اسلامیہ کی قیادت اسلامی طرز زندگی اور احکامات الہیہ سے خوفزدگی ترک کردیں تو اتحاد امت اور مسلمانوں کے مصائب و مشکلات کے بحران ختم ہوجائیں گے. کشمیر میں ہندو جنونی بھارتی حکومت اور فلسطین میں صیہونی اسرائیلی دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلمانوں پر عید آزمائش میں گزری. پاکستان کے عوام کشمیریوں اور فلسطینیوں کے پشتیبان ہیں.

لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی محاذ پر شدت، بدزبانی، ایک دوسرے پر دہشت گردی کی للکار اور غیر مہذب فرعونی طرز سیاست نے پوری قوم کو شدت پسندی، نفرتوں اور ذہنی و فکری انتشار کے دھڑوں میں تقسیم کردیا ہے. گلی گلی، محلہ محلہ اور گھر گھر فساد پھیلتا چلا جارہا ہے. ملی یکجہتی کونسل کی مجلس قائدین کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے. علما، اکابرین قومی محاذ پر اخلاقیات، برداشت اور باہمی احترام کے تحفظ کا قومی لائحہ عمل بنائیں گے اور قومی قائدین سے ملاقاتیں کی جائیں گی. مساجد منبر و محراب سے عوامی اصلاح کے لیے روڈ میپ بنایا جائے گا.

لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمہ، اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے تاریخ ساز فیصلہ دیا ہے. قیام پاکستان کے نظریاتی محبان، اسلامی معاشی نظام کے علمبردار اور دینی قیادت انشااللہ معیشت کو سود سے نجات دلانے، خودانحصاری، خودداری، قومی وسائل اور اپنی قوم پر اعتماد کی بنیاد پر بابرکات اسلامی معاشی نظام کا لائحہ عمل دے گی. اسلام کی حکمرانی ہی امت کے مسائل کا حل ہے.