کوئٹہ (صباح نیوز)جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ کوئٹہ میں دس گھنٹے اور صوبے کے اکثر علاقوںمیں رمضان المبارک میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی متاثر کیا ہے ۔کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی اور بجلی کا بحران ہے لیکن حکومت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ بلوچستان کومعاشی بنیادی انسانی حقوق دینے کیلئے حکمرانوں کو سنجیدگی اختیار کرنی ہوگی جماعت اسلامی صوبے کے تمام علاقوں کے سلگتے دیرینہ مسائل کواجاگر اور ان کے حل کیلئے بجلی ، پانی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل سمیت تمام مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔
اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ عوام الناس وشہروں کے عوام کی ذمہ داری ہے کہ حالات کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں سیاسی جماعتیں ومنتخب نمائندے ،حکومت واپوزیشن غافل ناکام اور ذاتی مفادات میں مگن ہیں بدعنوانی میں ترقی کرنے والوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ۔عدل وانصاف کاقیام ،دیانت دار قیادت ہی کرسکتا ہے عوام الناس آئندہ بلدیاتی انتخابات میں مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔مسائل کو حل کرنے کی استطاعت جماعت اسلامی کی مخلص دین دار دیانت دارقیادت کے پاس ہے ۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لے رہی ہے جماعت اسلامی کے ذمہ دار ونوجوان عوام سے رابطے بڑھائے دیگر جماعتیں ناکام ہوئی ہیں ۔
عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیگی عوا م مسائل ومشکلات اورپریشانیوں سے نجات ملیگی ۔لٹیروں سے سیاسست میں حصہ لیکر بدعنوانی میں اضافہ کیا اور حرام مال سے مالامال ہوئے عوامی مسائل کرپشن وکمیشن میں اضافہ ہوا جماعت اسلامی کا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ سیاست اور انتخابی عمل سے جاگیرداروں ، وڈیروں کا قبضہ اور موروثی سیاست ختم ہونی چاہیئے ۔حکومت مہنگائی وٹیکسز میں اضافہ کر رہی ہے لیکن بڑے بڑے جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس نہیں لگایا جاتا اور یہ وڈیرے اور جاگیردار ہی حکومت میں پہنچ کر عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔
ملک میں انتخاب کا نظام مکمل یرغمال ہوچکا ہے۔ 75 سال سے جاگیرداروں اور وڈیروں کا قبضہ ہے۔ جب تک سیاسی اور انتخابی نظام کو جاگیرداروں اور وڈیروں سے آزاد نہیں کیا جائے گا اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے ، جمہوریت کا دعویٰ کرنے والی پارٹی خاندان، موروثیت یا پھر ڈکٹیٹر شپ پر چل رہی ہیں،تمام سیاسی ورکرز کو چاہیے کہ اپنی اپنی پارٹی میں موروثیت کو بے دخل کرنے کی کوشش کریں ۔تقریباً تمام سیاسی و بعض مذہبی جماعتوں میں بھی باپ اور اس کے بعدبیٹے اور خاندان کو لوگوں کو ہی آگے لایا جا رہا ہے ۔ جب تک خاندان اور موروثیت کی سیاست رہے گی اس وقت تک جمہوریت قائم نہیں رہے گی۔ جماعت اسلامی خدمت کے جذبہ کے ساتھ عوام کے درمیان موجود ہے اور حقوق کے حصول کی تحریک چلا رہی ہے ، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی حکومت میں نہ ہونے کے باوجود عوام کی بھرپور،بے مثال خدمت کی اور آئندہ بھی خدمت کے لیے پُر عزم ہے ۔