کراچی ،لاڑکانہ(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل امیر العظیم نے کہا ہے کہ چہروں کی بجائے نظام کی تبدیلی ہی تمام مسائل کا حل ہے،مدینے کی ریاست کا دعوی کرنے والے کہتے ہیں کہ توشہ خانہ میرے ہاتھ میں ہے تو میری مرضی جیسے چاہوں استعمال کروں،وطن عزیز میں بڑے عرصے سے حکمرانوں کی لوٹ مار کا سلسلسہ جاری ہے، زرداری، نواز نے بھی اس ملک کو لوٹنے میں کوئی کمی نہیں کی ہے، جمہوریت کا بیج ہی ناقص اور ناکارہ ہوگا تو اس کا ثمر عوام کو کبھی نہیں مل سکتا، متقی تو وہ لوگ ہیں جو دریاوں کے بہا وکو تبدیل کریں، جنہوں نے بدر کے میدان میں ہواوں کا رخ بدل دیا، جنہوں نے پورے عالم عرب کو بدل کر رکھ دیا تھا، جب تک مسلمان متقی اور پرہیز گار نہیں ہوسکتا اسکے ایمان کا بیانیہ ٹھیک نہیں ہوسکتا، نبی اکرم کو ماننے والے جب نبی کی سنت پر چلنا شروع کریں تب وہ متقی ہونگے، قرآن کو ماننے کی بات کہنے والے جب قرآن کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے تب وہ تقوی اور پرہیزگاری کے عروج پر پہنچیں گے۔ قوم کو چاہئے کہ اب وڈیروں، جاگیرداروں،سرمایاداروں اور امریکی غلاموں کے ہاتھوں میں اپنی تقدیر دینے کی بجائے صاف،شفاف اور امانتدار لوگوں کے ہاتھوں میں ملکی زمام کار کریں تاکہ ملک ترقی اور عوام کو مہنگائی،بیروزگاری،بدامنی،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاڑکانہ کے تحت منعقدہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ، ضلعی امیر ابو زبیر جکھرو،مقامی امیر رمیزراجہ شیخ،سابق میئر قربان علی عباسی سمیت شہرکے سیاسی وسماجی رہنما دانشور اورصحافی بھی موجود تھے،
امیر العظیم کا کہنا تھا کہ وکیل،ڈاکٹر، جج جب تک متقی نہیں ہونگے ان کا دھیان مریض، سائل کے مسائل پر نہیں بلکہ ان کی جیب پر ہوگا، اگر عدالت عالیہ کے اندر تقوی نہیں ہے سسلین مافیا، چینی،شگر مافیا پتلی گلی سے نکل جائیں گے کیوں کہ وہ نیوٹرل نہیں بلکہ مجرموں کو این آر او دے رہے ہیں، ایسے لوگ جو خائن ہیں،وعدہ خلاف اور جھوٹے ہیں وہی لوگ پھر اقتدار کے اعلی ایوانوں میں مسند اقتدار پر فائز ہوجاتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں ایسے متقی اور اچھے مخلص لوگ کہاں سے آئیں گے، جماعت اسلامی تو الیکشن کبھی جیت نہیں سکتی، یاد رکھیں تاریخ کا قبرستان ایک نئی قبر تیار ہے جس میں پاکستانی عوام کو لیٹنا ہوگا، اگر ہم نے انہیں عذرات پر اپنے قومی اداروں کو ایسے لوگوں کے حوالے کیا تو پھر اس ملک اور عوام کی تقدیر تباہی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔اسلام آباد میں ایک ایک ممبر پارلیمنٹ کئی کئی پلاٹ لیتا ہے لیکن جماعت اسلامی کے ممبران کی تقوی کی گواہی پوری اسلام آباد انتظامیہ دے رہی ہے اور ان کے امیر کیلئے سپریم کورٹ یہ فتوی جاری کرتی ہے کہ صادق اور امین کی کسوٹی پر پرکھنا ہے تو صرف سراج الحق ہی اس اعزاز کے مالک ہوسکتے ہیں، قوم کو چاہئے کہ کامیابی اور ناکامی کو ایک طرف رکھتے ہوئے ایسے متقی لوگوں کا ساتھ دیں، جیتنے والے سب چور،ڈاکو اور ناکام ترین ثابت ہوچکے ہیں تو پھر انہیں بار بار آزمانے سے ملک اور عوام کی تقدیر کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتی، عوام کو چاہئے کہ وہ عوام بننے کی بجائے رعایا بننا چھوڑدیں، جماعت اسلامی اس ملک میں خیر کا کام کررہی ہے۔سراج الحق، عبدالستار افغانی،نعمت اللہ خان،سید عبدالرشید جیسے لوگ جماعت اسلامی کی شرافت،امانت کی سیاست کا منہ بولتا ہوثبوت ہیں ۔
دریں اثنا امیر العظیم نے وادی سندھ کے معروف دینی وادبی اشاعتی ادارے مہران اکیڈمی کا دورہ کیا۔ صوبائی نائب امیر و ڈائریکٹر پروفیسر نظام الدین میمن نے کتب ویگر امورپر بریفنگ دی۔اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ بھی موجود تھے۔