سرینگر:مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع پلوامہ میں مزید تین نوجوانوں کی شہادت پر جنوبی کشمیرکے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ پلوامہ میں ہڑتال رہی ،مقبوضہ علاقے میں جمعرات سے شہید ہونے والوںکی تعداد 11 ہوگئی۔
کے پی آئی کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے پاہو گائوں میں نام نہاد کریک ڈاون کے دوران گذشتہ روز 3 نوجوان شہید کئے گئے۔ جن میں عارف ہزاری بھی شامل ہے۔سرینگر کا 17سالہ لڑکا، جو 16اپریل 8روز قبل لاپتہ ہوا تھا ،بھی مہلوکین میں شامل ہے۔
پولیس نے دعوی کیا کہ پاہو میںعسکریت پسندوں کی موجودگی کی بنا پر 50آر آر،182بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے 4بجکر 20منٹ پر محاصرہ کیا جس کے فوراً بعد یہاں مسلح تصادم آرائی شروع ہوئی۔ طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا جس کے دوران عسکریت پسند مکان سے باہر آئے اور مارے گئے۔
گولیوں کے تبادلے کے دوران ایک رہائشی مکان کو جزوی نقصان پہنچا۔بعد میں تینوں کی لاشیں پولیس نے اپنی تحویل میں لیں۔پولیس نے دعوی کیا کہ تصادم آرائی میںایک پاکستانی اور دو مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔ جن میںمیں عارف ہزاری عرف ریحان ساکن چنار باغ( تکیہ واگب) پلوامہ جو حکام کے مطابق تنظیم کے اعلیٰ کمانڈر باسط کا نائب تھا،
پاکستانی ملی ٹینٹ ابو حذیفہ عرف ‘حقانی’ شامل ہیں۔ تاہم مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان نوجوانوں کو کریک ڈاون کے دوران جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا ،علاقے کا محاصرہ جاری ہے ،جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ،علاقے میں لوگوں نے بھارتی فوجی مظالم کے خلاف مظاہرے بھی کئے ،پلوامہ میں دوکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جس سے روزمرہ زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی