سرینگر(صباح نیوز) مقبوضہ جموں و کشمیرمیں آج بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مکمل ہڑتال رہی ،جبکہ دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا اور احتجاجی مظاہرے کئے جس کا مقصد علاقے پر غیر قانونی بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا تھا، ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی تاکہ بھارتی وزیر اعظم کو یہ واضح پیغام دیاجاسکے کہ کوئی بھی بھارتی حربہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا اور وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر آزاد جموںو کشمیر اور دنیا بھر کے اہم دارلحکومتوں میں تارکین وطن کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی جرائم کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔مظفرآباد میں ایک احتجاج مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ،مظاہرے میں شامل لوگوں نے بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ،پاکستان کے دارلحکومت اسلام آبادمیں بھی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کشمیریوںرہنماوںنے شرکت کی
اس موقع پر کشمیری رہنماوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی بڑھتی ہوئی نسل کشی اور بھارت کے مذموم عزائم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں،مقبوضہ جموںوکشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے جن کے ذریعے لوگوں سے کل مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی گئی ،جس پر آج اتوار کو سرینگر سمیت پوری مقبوضہ وادی میں تمام کاروباری مراکز بند رہے جبکہ ٹریفک معطل رہی ،جس سے روزمرہ زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی
قابض بھارتی انتظامیہ نے نریندر مودی کے دورے سے قبل نام نہاد حفاظتی اقدامات کے نام پر مقبوضہ علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکارتعینات کر دیے تھے ،فورسز اہلکارتمام بڑے شہروں اور قصبوں کے علاوہ سرینگر جموںشاہراہ پر گاڑیوں اور مسافروں کی مسلسل تلاشی لیتے رہے۔
فوجی اور پولیس اہلکاروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر ر کھی جبکہ اونچی عمارتوں پرماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے تھے، کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل رہی جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،کئی علاقوں میں سخت سیکورٹی کے باوجود لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔