لاہور(صباح نیوز) حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کے تحت تمام دینی جماعتوں کی نمائندہ خواتین کی فکری نشست کا اہتمام کیا گیا – فورم کا مقصد دینی محاذ پر درپیش چیلنجز اور قومی ایشوز پر مختلف مکتبہ فکر اور دینی جماعتوں کی خواتین نمائندگان کوایک پلیٹ فارم پر لانا تھا۔
فورم کی صدارت کرتے ہوئے حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی صوبہ شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان نے کہا کہ یہاں مدعو کی گئیں تمام دین دار خواتین اپنے اپنے محاذ پر , طے شدہ طریقہ کار کے مطابق دین اور ملک و ملت کی بہترین خدمت انجام دے رہی ہی- لیکن احیائے دین اور دفاع وطن کی خاطر ہمیں اپنی کاوشوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرنا ہو گا تاکہ اندرونی ریشہ دوانیوں اور بیرونی یلغاروں سے نمٹنے کے لئے مؤثر منصوبہ بندی کی جا سکے – امت کی شیرازہ بندی نے ہمیشہ دشمن کو دراڑیں ڈالنے کا محفوظ راستہ فراہم کیا ہے اور اسی بات کی طرف حکیم امت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ نے اپنے کلام میں بار بار اشارہ کیا ہے-
الھدی سے پروفیسر فرزانہ یاسمین نے کہا کہ تمام دینی جماعتیں اور مذہبی طبقات ہی وطن عزیز پاکستان اور اس کی بنیادوں میں جڑے نظریہ اسلام کی حفاظت کو فرض اولین تصور کرتے ہیں ۔
ڈائریکٹر شعبہ تعلقات عامہ حلقہ خواتین ,جماعت اسلامی پاکستان عائشہ سید نے کہا کہ مغرب کے معاشی نظام اور طرز رہن سہن سے مرغوب ہونا نئ نسل کے لئے زہر قاتل ہے – اپنی تہذیب اور اسلامی تمدن پر فخر نوجون نسل کی تعلیمی اقدار کی بنیاد ہونا چاہیے۔
سیدہ ہما مرتضی, ڈائریکٹر البصیرہ اسلام اباد ٹی وی سنئیر رہنما امامیہ اسٹوڈنٹس ارگنائزیشن نے کہا کہ باطل قوتیں دینی جماعتوں کو ایک دوسرے سے نبرد آزما دیکھنا چاہتی ہیں اور اس میں ان کے مفادات کی تکمیل کی راہ نکلتی ہے – جماعت اسلامی کی طرف سے نزہت بھٹی, زبیدہ خاتون , نصرت ناہید , سمعیہ پروین اور راحیلہ بقائ نے شرکت کی -جبکہ تحریک منہاج القرآن کی وائس پریذیڈنٹ سمیت تمام دینی جماعتوں کی نمائندگان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحفظ شعائر اسلام اور احیائے دین کی پاسداری ک لئے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا اور اس پر عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔فورم کے دوران سٹیج سیکرٹری کے فرائض سابق ایم این اے عائشہ سید نے انجام دیئے۔