اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے منشیات کیس میں جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزا کی بریت کاحکم دے دیا ۔
جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ہیروئن اسمگلنگ کیس میں کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کردی ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ اس مقدمہ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے ملزمہ کی بریت کا جو فیصلہ دیا گیا تھاوہ حقائق کی روشنی میں بالکل درست ہے۔
دوران سماعت بینچ کے سربراہ جسٹس اعجازالاحسن نے وکیل کسٹمز سے سوال کیا کہ کیا ہیروئن سیمپل قانون کے مطابق لیب بھیجے گئے تھے؟وکیل کسٹمز نے جواب دیا کہ ٹرائل کورٹ نے سیمپلز کی ترسیل درست قرار دی تھی، ٹریزا کو 23 اپریل کو چیک ری پبلک واپس جانا ہے۔
وکیل کسٹمز نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ماڈل ٹریزا کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیس بنتا ہوگا تو ہی نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کریں گے بعد ازاں عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی۔یاد رہے کہ جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزا کو 2019 میں لاہور ایئرپورٹ سے گرفتارکیا گیا تھا۔