پارلیمانوں کے مابین روابط کے فروع سے پاک امریکہ تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکتی ہے، راجہ پرویز اشرف


اسلام آباد(صباح نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین خوشگوار تعلقات علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانوں کے مابین روابط کے فروغ سے دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم ہوں گے۔  انہوں نے دونوں ممالک کے مابین 75 سال پر محیط دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین بلا تفریق ذات پات، مسلک اور مذہب، پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفط کو یقینی بناتا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں سیاحت، کاروبار اور تجارت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت،کاروبار اور تجارت کے وسیع امکانات موجود ہیں جس سے استفادہ حاصل کر کے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کی سربراہی میں ایک پارلیمانی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خواتین کو بااختیار بنانے کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حقیقی رول ماڈل طور پر جانی جاتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جمہوریت کی بحالی اور مضبوطی کے لیے جدوجہد کی اور جمہوریت کی بقا کی خاطر اپنی قیمتی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ خواتین اور اقلیتوں کو بااختیار بنانے کے لیے سرگرم کردار ادا کرتی تھیں۔

اسپیکر نے کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے امریکہ میں اقلیتوں، خواتین اور بچوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے امریکی کانگریس کی ممبر الہان عمر کی جدوجہد اور عزم کو سراہا۔  انہوں نے کہا کہ الہان عمر اس جدوجہد اور عزم کی علامت کے طور پر دینا کی تمام خواتین کے لیے مشعل راہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے وفد کا یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے معاون ثابت ہو گا۔  پاکستان کی پارلیمنٹ میں خواتین پارلیمانی کاکس اور ینگ پارلیمانی فورم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دونوں فورمز نے خواتین، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ان کے حقوق اور ترقی کے لیے قانون سازی میں متحرک کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے امریکی کانگریس کے اراکین کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے دورے کی دعوت بھی دی اور پاکستان کی پارلیمنٹ میں امریکی کانگریس کے قائمہ کمیٹی کے نظام کار اور کمیٹیٹوں میں تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر  میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ بھارتی حکومت کا 5 اگست 2019 کا اقدام مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے تمام بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی فاشسٹ حکومت کی جانب سے انسانیت کی تذلیل کی جا رہی۔انہوں نے کہا پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن اور خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے اور خطے میں تنازعات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور وہ ہمیشہ اپنے پڑوسی کے طور پر پرامن اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے۔ امریکی کانگریس کی ممبر الہان عمر نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے دورہ پاکستان پر ان کے پرتپاک استقبال کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک گزشتہ سات دہائیوں سے ترقی میں اہم شراکت دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ خصوصا تعلیم، صحت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو امریکی کانگریس کے دورے کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی روابط کو بڑھانے کی خواہش رکھتی یے۔