سیدہ آسیہ اندرابی سمیت3 کشمیری رہنما منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بری


نئی دہلی۔۔۔ایک بھارتی عدالت نے کشمیری خواتین کی تنظیم دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی سمیت3 کشمیری رہنماوں کو منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بری کر دیا ہے۔

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی  خصوصی عدالت نے  آسیہ اندرابی، فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف اور جاوید احمد بٹ  کے خلاف ناکافی ثبوتوں کے باعث الزامات سے بری کر دیا ہے،  ان افراد کے خلاف این آئی اے نے 2017میں فنڈنگ کا ایک جھوٹا مقدمہ درج کیاتھا۔

بھارتی قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس  کے رہنما  شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، الطاف احمد شاہ، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، ایازمحمد اکبر، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، انجینئر عبدالرشید اور ظہور احمد وٹالی سمیت 17 کشمیری رہنماؤں کوجھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے غیر قانونی طورپر نظربند کردیا تھا۔ تاہم عدالت نے غیر قانونی طورپر نظربند دیگر 14کشمیری رہنماؤں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت فردجرم عائد کرنے کا حکم جاری کیا۔

این آئی اے کے مطابق فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف اور دکاندار جاوید احمد بٹ پتھرائو کے واقعات میں ملوث ہیں اور مجاہد تنظیموں کا کارکن ہیں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق  خصوصی عدالت کے جج پروین سنگھ نے اپنے حکم میں کہا کہ دونوں ملزمان کے خلاف شواہد ناکافی ہیں او ر وہ دونوں 2018سے ضمانت پر ہیں۔این آئی اے نے 2017میں ایک جھوٹا مقدمہ درج کر کے تمام 17کشمیری رہنماؤں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی۔

یاد رہے   دختران ملت کی چیئرپرسن سیدہ آسیہ  اندرابی  ان  دنوں نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں ان پر کئی مقدمات درج ہیں ۔