اسلام آباد (صباح نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعظم سواتی کیس میں جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دے دی ،سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اعظم سواتی کیس کی سماعت ہوئی ،وزیر ریلوے اعظم سواتی اور ان کے وکیل علی ظفر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔دورانِ سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ آپ سب اپنی نشستوں پر بیٹھیں، اعظم سواتی کو 2 نوٹس دیئے گئے ۔اعظم سواتی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ مجھے ابھی معلوم ہوا کہ 2 نوٹس ہیں، ہمیں دوسرا نوٹس نہیں ملا، آپ ہمیں دوسرے نوٹس کی بھی کاپی دے دیں، میں جواب جمع کرا دوں گا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کے جونیئر وکیل گزشتہ سماعت میں آئے تھے۔ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ اس پر چارج فریم ہوتا ہے، اگلی سماعت میں چارج فریم کریں گے، اگلی تاریخ چارج فریم کے لیے ہو گی۔علی ظفر نے کہا کہ قانون کے مطابق پہلے شوکاز نوٹس پر فیصلہ کرنا ہے۔نثار درانی نے کہا کہ آپ جواب دے دیں، ہم اسی دن چارج فریم کرنے کی تاریخ رکھ لیں گے۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ شوکاز نوٹس کا جواب اور چارج ایک ہی دن رکھنے سے الگ تاثر جائے گا، ایسا تاثر جائے گا کہ آپ نے پہلے چارج فریم کرنے کا سوچ رکھا تھا۔ ممبر الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ تاثر تو پہلے بھی کئی طرح کے گئے ۔ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ اچھے یا برے تاثر سے ہم پہلے کبھی متاثر نہیں ہوئے، کہاں لکھا ہے کہ شوکاز کا جواب دینے کے بعد چارج فریم ہو گا؟۔علی ظفر نے کہا کہ مجھے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کا وقت چاہئے پھر آپ اس پر میری بحث سن لیں۔ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ آپ کو جواب دینے کا موقع دیا گیا تھا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ جواب جمع کرانے کا موقع دیں۔ ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ آپ کی بات مان لیتے ہیں، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعظم سواتی کیس کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے خواہاں ہیں۔الیکشن کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مضبوط کرنا ہمارا کام ہے۔ ملک میں انتخابی اصلاحات لانا پارلیمنٹ کا ، وزرا کا اور حکومت کا بنیادی کا م ہے تاکہ انتخابات میں ہمیشہ دھاندلی کے الزامات کے نعروں سے ہماری جان چھوٹ جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنا وہ کردار ادا کرے گا جس سے آنے والی قومیں اور نسلیں مستفیدہوں گی،خدا کے فضل سے یہ ایک آزاد، خودمختار اور قابل اعتماد ادارہ ہوگا۔ ہم پارلیمنٹ میں قانون ان کو بنا کردیں گے اور انشا اللہ تعالی یہ اس پر عمل کر کے 2023کاآنے والا انتخاب بڑا زبردست انتخاب ہو گا، آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے خواہاں ہیں۔ میں اپنے دوستوں کا الیکشن کمیشن میں آنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ان کے آنے کی وجہ سے الیکشن کمیشن مضبوط اور باوقار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آدھے گھنٹے میں عدالت پیش ہوئے، یہ قانون و انصاف کی جیت ہے۔