اسلام آباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 57اسلامی ممالک حقیقی معنوں میں ایک ہو جائیں تو کشمیر اور فلسطین بغیر جنگ کے آزاد ہوسکتے ہیں،اسلام امن کا درس دیتا ہے ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں اسلامی ممالک کے پاس 75لاکھ سے زائد مسلح افواج موجود ہیں جو بڑی طاقت ہے مسلمان اخلاقی لحاظ سے اعلیٰ درجے پر فائز ہوں تا کہ ان کو دیکھ کر لوگ اسلام کی طرف راغب ہوں ،ریاست مدینہ میں مسجد نبوی ۖ میں چراغ روشن کرنے کے لیے تیل تک دستیاب نہیں تھا لیکن مسلمان دنیا کے ایک بڑے خطے پر امن قائم کر کے حکمرانی کررہے تھے آج بھی ہم پوری دنیا میں وہی امن چاہتے ہیں تمام اسلامی ممالک دفاع،تعلیم اور معیشت کو مشترک کر کے آگے بڑھیں
ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی امور خارجہ کے زیر اہتما اومان اور دیگر ممالک کے مندوبین کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پراومان کے مذہبی امور کے سیکرٹری شیخ احمد بن سعود ،ڈائریکٹر پولیٹیکل منسٹری آف مذہبی امور شیخ عبدالرحمان الخلیلی،مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم،سابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی ڈائریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی ،کنونیئر تحریک حریت غلام محمد صفی،معروف فلسطینی سکالر ڈاکٹر خالد محمودسمیت دیگر کی ممالک کے سفراء ،مندوبین ،اہل دانش اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سرا ج الحق نے کہا کہ اتحاو اتفاق نہ ہونے کے باعث2ارب مسلمانوں کی موجودگی میں امت مسلمہ کے دیرینہ مسائل حل نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ موقف خوش آئند ہے لیکن ان مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اور فالو اپ کی ضرورت ہے ۔