پارلیمنٹ کی آٹومیشن سے فوری فیصلے کرنے میں بھی مدد ملے گی، ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قانون سازی کے کام کو موثر طریقے سے سرانجام دینے کے لئے پارلیمنٹ کی ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی آٹومیشن سے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا جبکہ اس سے فوری فیصلے کرنے میں بھی مدد ملے گی،حکومت مختلف وزارتوں/ ڈویژنوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جس کا مقصد احتساب اور شفافیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے۔

صدر مملکت نے یہ بات پارلیمنٹ ہاؤس میں سائبر ایفیشینٹ پارلیمنٹ کے لیے صدر کے اقدام سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، ایم این اے شیر علی ارباب، سیکرٹری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ طاہر حسین، سیکرٹری وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر سہیل راجپوت اور سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات حامد یعقوب شیخ نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو پارلیمنٹ کی ڈیجیٹلائزیشن پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ منصوبے کا پی سی آئی وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کو پیش کر دیا گیا ہے۔ اجلاس نے اس منصوبے میں شامل تکنیکی امور کی نگرانی اور پارلیمنٹ کی ڈیجیٹلائزیشن میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اسٹیئرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ ملک پارلیمنٹ کے آٹومیشن میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے کہا کہ اس منصوبے کو اس کی دی گئی ٹائم لائن یعنی جنوری 2023 سے پہلے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معلومات اور مواصلات کے جدید طریقوں کو اختیار کرنا لازم ہے تاکہ چوتھے صنعتی انقلاب کے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔