نئی دہلی(صباح نیوز) بھارتی پارلیمنٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے کیلئے موجودہ مالی سال 2022ـ23کیلئے 1.42 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دے دی،
راجیہ سبھا نے متعلقہ بل لوک سبھا کو واپس کر دئیے ہیں۔لوک سبھا نے 14 مارچ کو بلوں کو منظور کیا تھا۔
ایوان بالا نے جموں و کشمیر تخصیص بل، 2022، اور جموں و کشمیر تخصیص (نمبر 2) بل، 2022 کو واپس کر دیا۔2019 میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے پہلے جموں اور کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں پر کانگریس پارٹی کے اراکین اور ٹریڑری بنچوں کے درمیان مختصر الفاظ کا تبادلہ ہوا۔
بجٹ پر تقریباً چار گھنٹے طویل بحث کا جواب دیتے ہوئےبھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کہا، ”آپ دیکھتے ہیں کہ جموں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے باشندوں تک انصاف پہنچتا ہے، جمہوریت پہنچتی ہے، معاشی ترقی ہوتی ہے۔