پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گی تو مزاحمت کی جائے گی، حافظ نعیم الرحمن


اسلام آباد(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی کا نظام اب نہیں چلنے دیں گے۔ حکومت سندھ کو لوگوں کا حق دینا پڑے گا، اگر پیپلزپارٹی کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گی تو اس مزاحمت کی جائے گی، ہم سڑکوں پربھی عوام کے حق کی بات کریں گے، اسمبلیوں کا گھیراؤ بھی کرسکتے ہیں، قانونی راستہ بھی اختیار کریں گے۔ صوبائی حکومت کو بااختیار شہری حکومت اور فوری بلدیاتی انتخابات کروانا پڑے گا۔ پیپلزپارٹی لولے لنگڑے نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتی ہے تو ہم پیپلزپارٹی کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

الیکشن کمیشن میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ کی صوبائی حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کررہی، بلدیاتی حکومتیں آئینی تقاضا ہیں لیکن ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کروانے سے انحراف کرتی ہیں جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپربلدیاتی انتخابات کروائے جانے چاہئیں اور اس کی ٹائم لائن بھی دی جانی چاہیے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے کراچی کے تمام محکموں پر قبضہ کررکھا ہے ۔ حتیٰ کہ کچرا اٹھانے کا کام بھی صوبائی حکومت نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ باقی بلدیاتی اداروں کوبھی ہتھیانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والی پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات کروانے کی بجائے کراچی میں سیاسی ایڈمنسٹریٹر بٹھا دیا ہے۔ سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو سامنے رکھ کر بیورو کریسی اور جاگیردار وڈیرے تعصب کو فروغ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جعلی بھرتیاں کی جارہی ہیں اور جعلی ڈومیسائل بنائے جارہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ سیاسی بنیادوں پر اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوششیںقابل مذمت ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں فوری طورپرنئی حلقہ بندیاں کرائی جائیں کیونکہ پہلی حلقہ بندیوں میں شدید نا انصافی ہے۔صوبے کے تمام اضلاع میں شہری حکومت قائم کی جائے اور دنیا کے بڑے شہروں کی طرح کراچی میں میگا سٹی کا نظام قائم ہونا چاہیے۔ تین کروڑ سے زائد آبادی کے ساتھ زیادتی ہے کہ اس کے حلقے کم رکھے گئے ہیں اور اس کو وسائل بھی کم فراہم کیے جاتے ہیں اس طرح مفلوج بلدیاتی حکومت بنتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں بااختیار شہری حکومت قائم ہونی چاہیے۔ دوسال میں صوبائی حکومت نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن سے امید کرتے ہیں کہ سندھ حکومت کو قانون سازی اور دیگر اقدامات کیلئے 15روز سے زائد کا وقت نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر پیپلزپارٹی نے کراچی پر قبضے کی اپنی ذہنیت کو قائم رکھا تو جماعت اسلامی اس کے خلاف ہرممکن اقدام اٹھائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اگر پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات ہوئے تو پورے صوبے کی شہری آبادیوں کا نقصان ہوگا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو ہم نے اپنے خط میں یہی درخواست کی تھی کہ اگر صوبائی حکومت تعاون نہیں کرتی تو الیکشن کمیشن اس ذمہ داری کو نبھانے کیلئے کوئی راستہ نکال سکتا ہے۔ لیکن یہ بھی اچھی صورت نہیں ہے اگر حکومتوں کے کرنے والے کام بھی ادارے کرنے لگیں تو حکومتوں کی کیا ضرورت ہے۔ بلدیاتی الیکشن الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ اگر صوبائی حکومت ذمہ داریاں پوری نہیں کرتی تو پھر الیکشن کمیشن بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے حلقہ بندیاں کروائے اور بلدیاتی انتخابات سے شہری حکومتیں قائم کی جائیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اگر بلدیاتی انتخابات نہ کروائے گئے تو ہم سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔ لیکن الیکشن کمیشن کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کیلئے صوبائی حکومت پر دبائو قابل ستائش ہے۔ پیپلزپارٹی لولے لنگڑے بلدیاتی نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتی ہے تو ہم پیپلزپارٹی کو یہ سازش نہیں کرنے دیں گے ہم ہر سطح پر اس کی مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر پیپلزپارٹی کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گی تو اس مزاحمت کی جائے گی، سندھ میں وڈیرہ شاہی کا نظام اب نہیں چلنے دیں گے۔ حکومت کو لوگوں کا حق دینا پڑے گا، ہر سڑکوں پربھی عوام کے حق کی بات کریں گے، اسمبلیوں کا گھیرائو بھی کرسکتے ہیں، قانونی راستہ بھی اختیار کریں گے۔ صوبائی حکومت کو بااختیار شہری حکومت اور فوری بلدیاتی انتخابات کروانا پڑے گا۔ پیپلزپارٹی لولے لنگڑے نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات کروانا چاہتی ہے تو ہم پیپلزپارٹی کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔