نئی دہلی(کے پی آئی ) بھارتی حکومت نے لوک سبھا میں دعوی کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کافی بہتری آئی ہے اور خطے میں ملی ٹینسی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج 2015 کے تحت 15مختلف وزارتوں سے متعلق 53پروجیکٹوں میں سے 25 مکمل یا کافی حد تک مکمل ہو چکے ہیں۔ وزیر نے کہا، “حکومت نے ملی ٹینٹوں کے خلاف فعال کارروائیوں کے ساتھ ساتھ ایک مضبوط سیکورٹی اور انٹیلی جنس گرڈ قائم کیا ہے۔
رائے نے کہا، “لہٰذا، جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے اور تشدد کے واقعات اور سرحد پار سے مبیننہ دراندازی میں نمایاں کمی آئی ہے۔”اعداد و شمار دیتے ہوئے، وزیر نے ایوان زیریں کو بتایا، “خالص دراندازی سال 2014میں 143 سے کم ہو کر 2021 میں صرف 31 رہ گئی ہے اور دہشت گردی کے واقعات بھی سال 2018 میں 417 سے کم ہو کر 2021میں 229رہ گئے ہیں۔”اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2019 میں 138 دراندازی نوٹ کی گئی، اس کے بعد 2020 میں 51، اور 2019میں دہشت گردی کے 255 واقعات ہوئے، اس کے بعد 2020 میں 244 واقعات ہوئے۔ وزیر نے کہا، “سال 2018 میں 257 ملی ٹینٹ مارے گئے، اس کے بعد 2019 میں 157، 2020 میں 221 اور سال 2021 میں 180 ملی ٹینٹ مارے گئے”۔
رائے نے مزید کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر کی ترقی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔وزیر نے کہا”وزیراعظم کے ترقیاتی پیکج2015 کے تحت یونین ٹیریٹری میں لاگو کیے جانے والے منصوبوں کی پیشرفت میں تیزی آئی ہے۔وزیر نے مزید کہا کہ “5,186 میگا واٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 21 پن بجلی منصوبوں کو اگلے پانچ سالوں میں ترقی کے لیے لیا گیا ہے، اور سرینگر سے شارجہ تک بین الاقوامی پرواز 23 اکتوبر 2021 کو شروع کی گئی ہے”۔رائے نے کہا کہ اس کے علاوہ جموں اور سرینگر سے رات کی پروازیں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔