سکھر،شادی سے انکار پر ہندو لڑکی قتل، ملزم گرفتار


سکھر(صباح نیوز) سکھر کے علاقے چھوہارا منڈی کے قریب ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی 18 برس کی لڑکی پوجا کماری کو شادی سے انکار پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔اسٹیشن ہاوس آفیسر (ایس ایچ او) سکھر کے مطابق حملہ آور کی شناخت واحد بخش لاشاری کے نام سے ہوئی ہے، ملزم اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ پوجا کماری کے گھرمیں داخل ہوا اور فائرنگ کردی۔حکام نے بتایا کہ ملزم واحد لاشاری پوجا کماری سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس نے شادی سے انکار کردیا تھا۔

مقتولہ کے والد صاحب عود نے ملزمان کے خلاف دفعہ 34 (کئی افراد کی جانب سے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے اٹھایا جانیوالا قدم)، دفعہ 302 (قتل کی سزا) اور دفعہ 337 ایچ  (جو بھی عجلت یا لاپرواہی سے ایسا کوئی عمل کرتا ہے جس سے انسانی جان یا کسی کی ذاتی حفاظت کو خطرہ لاحق ہو اسے پاکستان پینل کوڈ کے تحت 3ماہ تک قید یا جرمانے یا دونوں کے ساتھ سزا دی جائے گی) کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروادی۔

پولیس نے آج ملزم واحد لاشاری کو گرفتارکرکے مقامی عدالت کے سامنے پیش کردیا جس نے اسے 10 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔پوجا کماری کے قتل کی سوشل میڈیا پر بھرپور مذمت کی جارہی ہے، سماجی رابطیکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتا رہا۔مقتول لڑکی کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والوں میں ایم کیو ایم کے سابق رہنما رضا ہارون بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اس واقع کو سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی بدترین شکل قرار دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر واقع کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیا۔

سماجی کارکن جبران ناصرنے صوبائی اتھارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کی حکومت میں چائلڈ میرجز کے خلاف قوانین کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔انہوں نے کہا نابالغ لڑکیوں کی جبری مذہب تبدیلی کا راستہ اسی لیے کھلا ہے کیو نکہ کرپٹ اور جاہل عہدیدار کم عمری کی شادیوں کے سہولت کار ہوتے ہیں۔نونل انعام یافتہ ملالا یوسفزئی کے والد ضیا الدین یوسفزئی نیواقعے کو المناک اور گھناونا جرم قراردیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر نڈر لڑکی پوجا کماری کو انصاف فراہم کرنے کے لیے آواز اٹھانی چاہیے