اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کو اور اپنے وزرا کو این آر او دے دیا، نیب قانون میں ترمیم پر اپوزیشن ڈٹ کر مخالفت کرے گی۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کی کرپشن کی تحقیقات کون کرے گا؟ کیونکہ چیئرمین نیب کہتے ہیں 821 ارب کی وصولی ہوچکی ہے، جبکہ وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ صرف ساڑھے 6 ارب خزانے میں جمع ہوئے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا حکومت اپنے کرپشن کیسز سے چھپانے کیلئے خود کو این آر او دے چکی ہے، وزیراعظم کہتے تھے کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں دیں گے۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نے خود کو اور اپنے وزرا کو این آر او دے دیا ہے، تمام شعبوں میں کرپشن کرنے والے وزرا سے مستقبل میں کوئی سوال نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اب نیب قانون کو تبدیل کرکے اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے، نیب قانون میں ترمیم پر اپوزیشن ڈٹ کر مخالفت کرے گی،اس قانون کے تحت نیب کو وزیراعظم آفس کا ذیلی دفتر بنادیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں حکومت کیوں چھپ رہی ہے؟ عمران نیازی بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات کیوں پوشیدہ رکھ رہے ہیں؟، سپریم کورٹ ڈسکہ دھاندلی کیس میں بھی وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو طلب کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 103 روپے کلو چینی کا ٹینڈر کس کے کہنے پر منسوخ کیا؟۔انہوںنے کہا کہ حکومت کو 2 مرتبہ قومی اسمبلی میں شکست ہوئی، وزیراعظم اخلاقی طور پر عہدے پر رہنے کا جواز کھو بیٹھے، عمران خان کو چاہئے کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں۔