سرینگر:مقبوضہ کشمیرکے شمالی ضلع کپوارہ کے بہنی پورہ وارجواڑ ہندوارہ میں آگ کی تباہ کن واردات میں چار رہائشی مکانات سمیت 6ڈھانچے مکمل طور خاکستر ہوئے اور ان میں لاکھو ں روپئے کا جائیداد راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔
علاقہ میں فائر ٹینڈر کی عدم موجود گی کے نتیجے آگ بجھانے کی کارروائی میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ہندوارہ قصبہ سے 16کلو میٹر بہنی پورہ راجواڑ میں رات 4بجکر20منٹ ایک مکان سے اچانک آگ نمو دار ہوئی جس نے فوری طور وہاں دوسرے رہائشی مکانو ں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔بتایا جاتا ہے کہ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ اس کے شعلے دور دور تک دکھائی دے رہے تھے۔
مقامی لوگو ں نے جب آگ کے شعلے دیکھے تو وہ جائے واردات کی طرف روانہ ہوئے اور مکینو ں کو بحفاظت باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔آگ کی خبر سنتے ہی ہندوارہ سے دو فائر ٹینڈر کوعلاقہ کی طرف روانہ کیا گیا تاہم 16کلو میٹر کی لمبی مسافت اور سڑک کی خستہ حالت کی وجہ سے فائر سروس گاڑیا ں جب بہنی پورہ پہنچ گئیں تو تب تک لکڑی کے تین رہائشی مکانات مکمل طور خاکستر ہوئے جبکہ ایک پختہ مکانات کو جزوی نقصان پہنچ چکا۔بھیانک آگ کو دیکھ کر کرالہ گنڈ فائر ٹینڈر کو بہنی پورہ روانہ کیا گیا جس کے بعد آس پاس کی بستی کو خاکستر ہونے سے بچایا گیا۔
آگ کی تباہ کن واردات میں ثناء اللہ شیخ ولد محمد سبحان شیخ ،عبد العزیز شیخ ولد سبحان شیخ ،فیاض احمد شیخ ولد عبد العزیز شیخ کے مکانات مکمل طور خاکستر ہوئے۔ان میں عبد العزیز شیخ کے دو مکانات ایک لکڑی اور ایک پختہ تھا شامل ہیں جبکہ ایک گائو خانہ اور ایک کو ٹہار بھی آگ کی زد میں آگئے۔آگ کی اس تباہ کن واردات میں لاکھو ں روپئے مالیت کی جائیداد جل کر خاکستر ہوئی۔
مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ راجواڑ علاقہ درجنو ں علاقوں پر مشتمل ہے لیکن اس علاقہ میں کوئی بھی فائر سروس اسٹیشن قائم نہیں ہے جس کی وجہ سے راجواڑ کے کسی بھی علاقہ میں آگ کی واردات رونما ہوتی ہے تو کئی ڈھانچے خاکستر ہوتے ہیں اور گزشتہ کئی سالو ں کے دوران فائر سروس ٹینڈر کی عدم موجود گی کی وجہ سے درجنو ں رہائشی مکان خاکستر ہوئے جس میں اکثر و بیشتر غریب لوگ اپنے آشیانو ں سے محروم ہوگئے۔