سرینگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے قتل عام میں اضافے، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آج مکمل ہڑتال رہی ،ہڑتال سے روزمرہ زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی ،کئی مقامات پر کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے،ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی
کے پی آئی کے مطابق سرینگر سمیت وادی کے دیگر مقامات پر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکو ں پر ٹریفک معطل رہی جس سے عام زندگی متاثر رہی،سرینگر میں ہڑتا ل کے موقع پر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی تھی جگہ جگہ فوجی دستے تعینات تھے جبکہ فوجی گشت میں بھی اضافہ کیا گیا تھا سخت سیکورٹی کے باوجود کشمیریوں نے کئی مقامات پر سڑکو ں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے
علاو ہ ازیں جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا موثر نوٹس لیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہونے والی نسل کشی کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کریں۔
انہوں نے سری نگر، پلوامہ، گاندربل اور کپواڑہ میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو جب وحشیانہ بھارتی فوجی کشمیریوں کو نشانہ نہ بناتے ہوں جبکہ اپنے تازہ ترین قتل عام میں انہوں نے ایک ہفتے کے دوران 11 نوجوانوں کو شہید کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بے گناہ کشمیریوں کا خون سات دہائیوں سے مسلسل بہارہا ہے اور جنوری 1989 سے اب تک بھارتی فوجیوں نے 95ہزار 9سو80 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔