دنیا میں امن کے لئے اقوام اپنے مفاد پر مبنی قوانین کی بجائے اخلاقیات پر مبنی ورلڈ آرڈر کو فروغ دیں ، صدر ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ دنیا میں امن یقینی بنانے کے لئے اقوام کو اپنے مفاد پر مبنی قوانین پر عملدرآمد کی بجائے اخلاقیات پر مبنی ورلڈ آرڈر کو فروغ دینا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا مستقبل روشن ہے، ملک کو مستحکم کرنے میں نوجوانوں کا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس سنہری موقع ہے۔ دنیا ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ ہم فیصلہ سازی میں سستی کاشکار ہیں جبکہ دنیا فوری فیصلے کر رہی ہے۔ اگر پارلیمنٹ سمیت دیگر فیصلہ ساز ادارے فوری فیصلے نہیں کریں گے تو قوم ترقی نہیں کرسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تیزی سے ٹیکنالوجی کے اس راستے کو اپناناہو گا۔ ترقی کایہی واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ اور قتال کی تاریخ بہت پرانی ہے۔تمام مذاہب نے امن کی تعلیم دی ہے۔ ضد، انا اور دوسروں کے خلاف بالادستی کے باعث جنگیں ہوتی ہیں۔ یورپ میں جنگوں کے بعد اقوا م متحدہ وجود میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد تنازع کشمیر اقوام متحدہ میں بھارت لے کر گیا ۔ انہوں نے افسوس کااظہار کیا کہ دنیا نے بڑی جنگیں دیکھنے کے باوجود اس حقیقت کو نہیں جانا کہ جنگوں سے بچنا چاہیے۔ دنیا میں اخلاقیات اور ہمدردی کی اقدار ختم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلا م مذہب ، رنگ اور ذات کی تفریق کئے بغیر مساوات کا سبق دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس عالمی مواقع کا فائدہ اٹھانے کاسنہری موقع ہے ۔ ملک کو تیزی سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سیڑھی پر چڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی ، ارکان پارلیمنٹ اور دانشوروں سمیت پالیسی سازوں پر یہ بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کی ترقی سے استفادہ کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ فیک نیوز ، کمزور قوموں پر حملے کے ذریعے کے طور پراستعمال  کی جاتی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جعلی خبروں سے دوررہیں اور اپنے اہداف کی سمت پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہونے دیں۔