اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ خواتین کو مالی طورپر بااختیار بنانا ناگزیر ہے،خواتین صرف خاندان کی مدد نہیں کرتیں بلکہ ملک کی مجموعی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، خواتین کی ترقی سیان میں احساس محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی، وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار اداکرسکتی ہیں، خوشحال اور شفاف پاکستان میں ان کا اہم کردار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایوان صدر میں 101 سی ای اوز آف پاکستان کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ زمانہ جاہلیت میں خواتین کا گھر سے باہر نکلنا تو درکنار کوئی بات کرنا بھی جرم سمجھاجاتا اورانہیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں خواتین اپنے سماجی حقوق اور معاشی ذمہ داریوں سے آگاہ اور ان میں بیپناہ صلاحیتیں موجود ہیں، وہ ملک کے مختلف شعبوں میں اہم خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک پاکستان میں خواتین نے اہم کردار ادا کیا، قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایاکوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک خواتین اس کے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی نہ ہو جائیں۔
ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ خواتین اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ملکی ترقی میں شانہ بشانہ کھڑی ہیں،وہ صحت، تعلیم اور کھیل کے میدان سمیت تمام شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی مائیں قوم بناتی ہیں، خواتین کو قومی اقدار پر عمل کرنا چاہیے، انہیں کام کے ساتھ ساتھ تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے، اچھی ماں اپنے فرائض کی ادائیگی کے ساتھ اپنی اولاد کی بہترین تربیت کرتی ہے ۔ انہوں نے خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے کا اہم ستون اور ملکی آبادی کا 50 فیصد سے زائد حصہ ہیں، وہ باشعور ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ملکی ترقی میں اہم کردار اداکررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کامیاب خواتین کو پسے طبقات کی خواتین کو ان کے حقوق سے متعلق آگاہی پیداکرنی چاہیے بالخصوص معذور خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے،اس کے ساتھ ساتھ وہ خواتین جو معاشرتی جبر اور رسم و رواج کے باعث استحصال کا شکار ہیں ان کو حقوق کی فراہمی اور بااختیار بنانے کے لئے کاوشوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں،ان میں وراثتی حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے آسان شرائط پر قرضہ فراہم کیا جارہا ہے، خواتین میں اس حوالے سے بھی شعور اجاگر کر نے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط خواتین بہترین کام کررہی ہیں، خواتین کو مالی طورپر بااختیار بنانا ناگزیر ہے کیونکہ وہ صرف خاندان کی مدد نہیں کرتی بلکہ ملک کی مجموعی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، خواتین کی ترقی سے احساس محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی، وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار اداکرسکتی ہیں، خوشحال اور شفاف پاکستان میں ان کا اہم کردار ہے۔