دیرپائن(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ترقی کا پہیہ جام، عوام لاوارث ہو گئے ہیں۔ ملک میں عدل و انصاف کا صرف لفظ ہی رہ گیا ہے۔ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں کا سانس لینا دشوار ہو چکا ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک عملی طور پر حکومت چلا رہے ہیں۔ سودی سرمایہ دارانہ نظام نے انسانیت کو غلام بنا لیا ہے۔ ملک کی معاشی مشکلات کا حل اسلام کے معاشی نظام کو اپنانے میں ہے۔ پاکستان میں ہر تجربہ ناکام ہوا، وقت آ گیا ہے کہ اب ایک موقع اسلامی نظام کو بھی ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی استحصال سے پاک معاشرہ کی تشکیل کے لیے میدان عمل میں ہے۔ قوم ساتھ دے تو انشاء اللہ پاکستان کو عظیم فلاحی اسلامی ریاست بنائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیرپائن درنگال یونین کونسل میں مولانا عزیز الحق عثمانی کی رہایش گاہ پرمعززین علاقہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی دیرپائن اعزاز الملک افکاری اور مشیر امیر جماعت اسلامی برائے افغان امور شبیر احمد خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمران پارٹی اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتیں مفادات کی سیاست کر رہی ہیں۔ ملک پر مسلط ظالم اشرافیہ کو عوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ 22کروڑ عوام کی اکثریت اشیائے خوردونوش خریدنے کی سکت نہیں رکھتی۔ چینی مارکیٹ سے غائب اور قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے۔ حکومت نے گیس پر سبسڈی ختم اور بجلی کی قیمتیں مہنگی کر کے عوام کا ایک دفعہ پھر گلا گھونٹ دیا ہے۔ پنجاب میں ڈینگی کامرض بے قابو ہو گیا ہے، اگر بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی تو حالات اس نہج نہ پہنچتے۔ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کو بھی عوام مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ پی ڈی ایم سوا تین سال سے پی ٹی آئی کا ساتھ دے رہی ہے۔ جماعت اسلامی اس لیے سپریم کورٹ گئی کہ پینڈوراپیپرز میں شامل 700سے زائد افراد کا احتساب ہو اور اسی طرح پانامہ لیکس میں جن 436افرادکی آف شور کمپنیوں کا ذکر ہے ان کو بھی عدالت طلب کرے۔ وزیراعظم کے احتساب کے نعرے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ پی ٹی آئی نے نیب کے اختیارات ختم کرکے قبل از وقت این آر او لیا۔ موجودہ حکومت کے نزدیک احتساب صرف مخالفین کا ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کے ہاں اپنا چور زندہ باد دوسروں کا چور مردہ باد والی کیفیت ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت بلدیاتی الیکشن سے فرار چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد صوبائی حکومت سپریم کورٹ جانا چاہتی ہے۔ جماعت اسلامی مسلسل بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کا مطالبہ کر رہی ہے۔ بلدیاتی نظام کے بغیر جمہوریت کا کوئی تصور نہیں۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں۔ موجودہ حکومت نے بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح الیکشن کمیشن اور انتخابی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔ جاگیردار ، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار موجودہ نظام میں تسلسل کے خواہش مند ہیں، کیوںکہ یہ نظام ان کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ جماعت اسلامی نے الیکشن اصلاحا ت کا ڈرافٹ تیار کر کے الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ ہماری یہ خواہش ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کی گئی الیکشن اصلاحات پر سیاسی جماعتیں اتفاق کریں۔
انھوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانا ہے۔ ہماری قوم سے اپیل ہے کہ وہ آزمائے ہوئے لوگوں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کو موقع دے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قاضی عزیز الحق نے کہا ہے کہ ہمارا جینا مرنا جماعت اسلامی کے ساتھ ہے۔ تینوں سیاسی جماعتوں کو اقتدار میں رہنے کا موقع ملا، مگر وہ عوام کو ریلیف پہنچانے میں مکمل ناکام ہو گئیں۔ اب قوم کے پاس واحد آپشن جماعت اسلامی ہے ۔