پشاور(صباح نیوز ) ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور نے ہمارے دلوں کو ہلادیا ہے۔ یہ صرف ایک مسجد یا اس کے نمازیوں پر نہیں پاکستان، اسلام اور پوری امت کی وحدت پر حملہ ہے۔ مسجد میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔غمزدہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ دہشتگردوں کا اسلام، انسانیت اور پاکستانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشتگرد امن اورپاکستان میں استحکام کے دشمن ہیں۔ یہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کی جانوں سے کھیل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ اتنے بڑے سانحے حکومت اور سرکاری اداروں کی بے حسی اور غیر انسانی رویہ قابل مذمت ہے۔ پورے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔یہ ہماری سیکورٹی فورسز کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر سختی اور پورے طریقے سے عمل ہوتا تو پاکستان کے بے گناہ لوگ موت کے گھاٹ نہ اترتے۔ حکومت کو دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا شوق چڑھا ہوا تھا۔ حکومت کا اصل کام انسانیت دشمنوں کی مکمل بیخ کنی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ حکومت کا صحت کارڈ اور احساس پروگرام بے نقاب ہوچکا ہے۔ اگر حکومت دہشتگردی کا شکار افراد کی صحت کارڈ اور احساس پروگرام کے ذریعے مدد نہیں کرسکتی تو کون ان کے وعدوں اور اعلانات پر عمل کرے گا۔ خیبر پختونخوا میں عدم اعتماد کی کوئی تحریک نہ ہونے کے باوجود زخمیوں کی مدد کو نہ پہنچنا انسانیت کے لئے المیہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملی یکجہتی کونسل میں شامل دینی جماعتوں کے وفد کے ہمراہ امام بارگاہ حسین آباد کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفد میں ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا کے صدر عبدالواسع، ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید ثاقب اکبر، گلزار احمد نعیمی (جماعت اہل حرم)، سمیع اللہ (تحریک حرمت رسول)، مولانا ہدایت اللہ (جماعت اسلامی)، مبشر حسن، سید محمد قاسم (البصیرة پاکستان)، مولانا عبید الرحمٰن، ڈاکٹر نور الحکیم جیلانی، سید عبدالمنعم، یاسر فرید اعوان (جمعیت علماء پاکستان)، سید محمد اسماعیل (مجلس وحدت المسلمین)، خالد وقاص (صدر الخدمت فاؤنڈیشن خیبرپختونخوا) شامل تھے۔ وفد نے سانحہ کوچہ رسالدار پر اخونزادہ مظفر حسین علی سے اظہار تعزیت کیا اور شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستانی ملت اور تمام دینی جماعتوں کے اکابرین نے ہمیشہ اتحاد سے دشمن کی اس سازش کو ناکام بنایا ہے۔ سنی اور شیعہ رسول اللہۖ کی امت ہیں، ان کے اتحاد پر دشمن کا کوئی وار کارگر نہیں ہوگا۔متحد رہے تو اسلام دشمن قوتیں ناکام ہوں گی۔ الخدمت فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کو بہترین خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت شہداء کے خاندانوں اور زخمیوں کے لئے اعلانات کے لئے اعلانات کرے، تمام خاندانوں سے معافی مانگے اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرے۔
انھوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل تمام مظلوم خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ پاکستان میں افراتفری کی وجہ اللہ کے دین اور عدل و انصاف کے نظام کا غالب نہ ہونا اور قانون کی بالا دستی کا نہ ہونا ہے۔ ملک میں کرپشن، دہشت گردوں اور مافیاز کو کھلی چھٹی ہے جبکہ عام آدمی کی جان، مال اور عزت محفوظ نہیں۔ نظام مصطفیٰ کا غلبہ ہی پاکستان کی سلامتی اور بقا کا ضامن ہے۔