مودی حکومت فوجی طاقت کے بل پر کشمیری عوام کی آواز کو دبا رہی ہے،محبوبہ مفتی


 سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ مودی حکومت فوجی طاقت کے بل پر کشمیری عوام کی آواز کو دبا رہی ہے اور پھر اسی خاموشی کو امن اور صورتحال میں بہتری کا نام دیا جاتا ہے ۔

محبوبہ مفتی نے ان خیالات کا اظہار سرینگر میں نیشنل کانفرنس کے سابق رکن اسمبلی عبدالمجید میر کی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں نئی سیاسی جماعتیں بنائی جا رہی ہیں جس کیلئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی توڑ پھوڑ کی جا رہی ہے اور لوگوں کو بلیک میل کر کے یا لالچ دے کر مخصوص سیاسی جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے مقبوضہ علاقے کے دورے کے بعد سے کشمیری نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی سینٹرل ریزوپولیس فورس کی مزید بٹالینز اور مزیدبھارتی فورسز کو جموں وکشمیرمیں تعینات کیاجارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال مودی کے دعوے کے مطابق معمول کے مطابق ہے تو بھارتی فورسز کی تعداد میں کیوں اتنااضافہ کیا جا رہا ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہاکہ دراصل جموں و کشمیر کے زمینی حالات مختلف ہیں اورکشمیری عوام کو فوجی طاقت کے بل پر خاموش کرایا جا رہا ہے اور قبرستان کی اس خاموشی کو امن کا نام دیا جا تا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مودی حکومت ایک طرف تو مقبوضہ علاقے میں سب ٹھیک ہونے کا دعوی کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف نئے نئے کالے قوانین نافذ کئے جارہے ہیں ۔

پی ڈی پی کی سربراہ نے کہاکہ بھارتی قابض انتظامیہ بعض کشمیری ملازمین کو جبری طورپر نوکریوں سے فارغ کرہی ہے تو کچھ کو قبل از وقت ہی سبکدوش کیا جا رہا ہے۔