اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ امریکی ٹیرف کے معاملے پر ہماری ٹیمیں، سفارت کار وائٹ ہاؤس سے رابطے میں ہیں تاکہ خدشات کو موثر انداز سے حکام تک پہنچایا جائے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے امریکی ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خدشات کے پیش نظر مختلف برآمدی شعبوں سے تعلق رکھنے والے برآمد کنندگان کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، لیدر، سرجیکل آلات، خدمات، پھل و سبزیاں، چاول، جوتے اور دیگر برآمدی صنعتوں کے نمائندگان شریک ہوئے۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ ہماری تجارتی ٹیمیں اور امریکا میں موجود سفارت کار متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ پاکستان کے خدشات موثر طریقے سے پہنچائے جا سکیں۔ امریکی حکومت کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر 29فیصد ٹیرف عائد کیا گیا جس کے پیش نظر وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی تجارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر ہم آہنگی ضروری ہے۔
وزیر تجارت جام کمال خان نے اس موقع پر وزارت تجارت کے فعال کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت امریکہ کے ساتھ بہتر تجارتی روابط کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر کام کر رہی ہے تاکہ باہمی مفاد پر مبنی نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نجی شعبہ اس حکمت عملی کی تشکیل میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔ وزیر تجارت نے برآمد کنندگان سے تجاویز اور سفارشات طلب کیں تاکہ ایک مضبوط اور قابلِ عمل پالیسی مرتب کی جا سکے۔نجی شعبے نے وزیر تجارت کی قیادت میں حکومت کی بروقت اور فعال کوششوں کو سراہا اور اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت میں شامل کرنے کے حکومتی عزم کی تعریف کی۔