کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر ”یکجہتی غزہ مارچ ”کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اہل غزہ و فلسطین کے لیے عملی کردار ادا نہ کیا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی ،حکومت پاکستان لیڈنگ رول اداکرے ، وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی قیادت آگے بڑھیں عالم اسلام کے حکمرانوں اورفوجی سپہ سالاروں کا اجلاس بلائیں اور اسرائیل کو مشترکہ طور پر واضح پیغام دیں کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم پیش قدمی کریں گے ۔
حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی۔حماس محبت، خدمت ،مزاحمت ،مقاومت اور سامراج کے خلاف جہاد و قتال کا عنوان ہے،اہل غزہ و حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے 22اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی،اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط ارسال کرچکے ہیں ،فلسطینی قیادت سے توثیق لے چکے ہیں،
عالم اسلام کی تحریکوں سے رابطہ کیا جارہا ہے ، 22اپریل کی ہڑتال کو گلوبل ہڑتال بنائیں گے۔طاغوت کے ہتھیار سے طاغوت کا مقابلہ کریں گے ،طاغوت کی تجارت نہیں چلنے دیں گے،صیہونی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم مزید تیز کریں گے ۔پاکستان کے علمائے کرام نے جہاد کا فتویٰ دیا اور اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ کی اپیل کی تو اس پر امریکہ و اسرائیل کے غلاموں اور یہودی ایجنٹوں کو کیوں تکلیف ہورہی ہے۔
پیپلزپارٹی ، نواز لیگ اور پی ٹی آئی امریکہ و اسرائیل کی مذمت اور ان دہشت گردریاستوں کے خلاف بات کیوں نہیں کرتیں،تمام پارٹیاں امریکہ سے آشیرباد وصول کرنے کے لیے لائن بنا کر کھڑی ہیں،امریکہ و اسرائیل نے اقوام متحدہ کا چارٹر پھاڑ کر رکھ دیا ہے ، امریکہ و اسرائیل کے غلام اپنی سازشوں سے امت کے جذبہ جہاد کو کم نہیں کرسکتے۔
آج شہر کراچی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ یہ شہر عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اہل کراچی کا لاکھوں کی تعداد میں شرکت کا جذبہ ضرور رنگ لائے گا۔ آج کا مارچ اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے۔
اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کی تحریک جاری رہے گی ،بچوں کا بھی مارچ ہوگا ،18 اپریل کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔”یکجہتی غزہ مارچ ”سے چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلة الشیخ شیخ مروان ابو العاص ،حماس کے ترجمان و غزہ کے رہائشی ڈاکٹر زوہیر ناجی ،امیرجماعت اسلامی صوبہ سندھ کاشف سعید شیخ ، امیر کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی سیف الدین ایڈوکیٹ ، سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی ، جماعت اسلامی کراچی اقلیتی ونگ کے رہنما یونس سوہن ایڈوکیٹ ،اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم آبش صدیقی نے بھی خطاب کیا۔
کراچی کے عوام،علمائ، وکلائ،ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، تاجر، مزدور سمیت سول سوسائٹی و تمام طبقات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ مردوخواتین ایمانی جذبے اور بھر پور جوش و خروش کے ساتھ اپنی فیملی کے ہمراہ جوق درجوق ”یکجہتی غزہ مارچ” میں شر یک ہوئے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاہے کہ اہل غزہ جس مصیبت میں ہیںوہ بیان سے باہر ہے۔ 70 ہزار سے زاہد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، طاقت ور کی حکمرانی ہے، استعمار اور سامراج فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھاچکا ہے، اسرائیل کی ٹیکنالوجی کو دریا برد کردیا ہے۔
اسرائیل غزہ کو جیل بنارہا ہے اور رفح باڈر پر قبضہ کررہا ہے۔ آج بھی اسرائیل القسام کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ اہل غزہ کے مسلمان کہہ رہے ہیں کہ پوری مسلم دنیا کے میزائل و ایٹم بم سامنے کیوں نہیں آتے۔ دنیا بھر کے باضمیر انسان تو سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں لیکن مغرب کا سامراجی ذہن سب کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔
اہل غزہ اہل کراچی سے جذبہ حاصل کررہے ہیں، ڈیڑھ سال سے مقابلہ کررہے ہیں۔ خلیل الحی مزاحمت و مقاومت کے محاز میں ڈٹے ہوئے ہیں آج ان کے پوتے کو شہید کردیا ہے۔ شہادتوں کا قافلہ اور عزیمتوں کی داستاں کو طاقت سے نہیں کچلاجا سکتا۔ ان شاء اللہ فلسطینیوں کو آزادی ضرور ملے گی۔
بچوں کے خون کی برکت سے سامراج سے نجات ملے گی۔شیخ مروان ابو العاص نے اپنے آڈیو خطاب میں کہاکہ ہم فلسطینی بھائیوں کی طرف سے پاکستانی بھائیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ سب جانتے ہیں کہ غزہ میں ظلم و بربریت جاری ہے۔ ہمارے گھروں، مساجدوں اور اسپتالوں کو تباہ و برباد کردیا ہے۔
اہل غزہ کے مسلمان امت کے مسلمانوں سے مدد طلب کررہے ہیں۔ ہمارے بچوں اور عورتوں پر بمباری کی جارہی ہے۔میرے پاکستانی بھائیو! ہم بیت المقدس اور اہل غزہ کی آزادی کے لیے ڈٹے رہیں گے۔ اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں نے اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پہچان لیا ہے۔ غزہ کے بچوں اور خواتین کے حقوق کی بات کرنے والے صرف باتیں ہی کرتے ہیں عملا کچھ نہیں کیا جارہا۔
مسجد اقصی کو مکمل ہیکل سلیمانی میں تبدیل کرنے میں کوشاں ہیں۔ ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں مسجد اقصیٰ کی آزادی کے بعد مسجد اقصی میں نماز شکرانہ ادا کریں گے۔ڈاکٹر زوہیر ناجی نے کہاکہ جماعت اسلامی اور اہل کراچی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل کر مارچ میں شرکت کرکے فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
ہم جماعت اسلامی پاکستان اور پاکستانی بھائیوں کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان کے عوام اول روز سے ایک غزہ و فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے دشمن صیہونی نے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ صیہونی ہمارا دشمن ہے اور وہ اپنی طاقت سے ہمیں شکست نہیں دے سکتا۔ہم صیہونیوں کے سامنے ایمان قوت سے ڈٹے ہوئے ہیں۔ غزہ کی جنگ صرف غزہ کی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی جنگ ہے۔ ہم نے ایک دن کے لیے بھی صیہونیوں کے سامنے شکست تسلیم نہیں کی۔
کاشف سعید شیخ نے کہاکہ اہل کراچی کو اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سلام پیش کرتا ہوں۔ اہل غزہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو مدد کے لیے پکاررہے ہیں۔عالم اسلام کے حکمرانوں سن لو اب تقریر اور تحریر سے نہیں بلکہ اب عصا اٹھانا پڑے گا۔ اہل ایمان کی رمق اور جہاد فی سبیل اللہ کا عنوان بننے کی ضرورت ہے۔ معصوم بچوں اور خواتین پر بمباری کرکے اسلام کو ختم نہیں کرسکتے۔
گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسرائیل غزہ پر بمباری کررہا ہے لیکن اہل غزہ استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔ اہل غزہ نے پیغام دیا ہے کہ ہم مٹ تو سکتے ہیں لیکن اسرائیل کو قبول نہیں کرسکتے۔منعم ظفر خان نے کہاکہ اہل کراچی کو مبارکباد اور شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ثابت کردیا کہ اہل کراچی کا دل مظلوموں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ جب بھی اہل غزہ نے پکارا ہے اہل کراچی نے ثابت کردیا کہ ہم کل بھی اہل غزہ کے ساتھ تھے اور آج بھی اہل غزہ کے ساتھ ہیں۔
گزشتہ ڈیڑھ سال سے ایک غزہ پر ظلم کی انتہا کردی گئی لاکھوں لوگوں کو شہید کردیا گیا۔ اہل غزہ ایمانی قوت اور اللہ پہ بھروسہ کرکے استقامت کا استعارہ بنے ہوئے ہیں۔ حماس اور اہل فلسطین نے اپنے عزم کے ذریعے ثابت کر دکھایا اور مسلم امہ کے حکمرانوں کو ثابت کردیا ہے وہ ایمانی جذبے اور ایمانی قوت سے سرشار ہیں۔ حماس اور اہل غزہ کے مسلمان امت مسلمہ کے حکمرانوں سے سوال کرتے ہیں کہ تم بیت المقدس کی حفاظت کے لیے کیوں نہیں بولتے۔ امت مسلمہ کے حکمران خاموش رہ کر امریکہ و اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں۔ شہادت مسلمانوں کے لیے امید کا پیغام ہے۔ جدوجہد و مزاحمت میں کوئی مایوسی اور ناامیدی نہیں ہے۔
عالمی دنیا کے نقاب اتر گئے جو انسانی حقوق اور حقوق نسواں ،جانور کے حقوق کی بات کرنے والوںکو فلسطین میں ظلم کیوں نظر نہیں آرہا۔ کہاں ہے او آئی سی اور کہاں ہے عرب لیگ انہیں فلسطین میں جاری ظلم کیوں نظر نہیں آتا۔ ہم اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی جاری رکھیں گے اور امت مسلمہ کے حکمرانوں کو جھنجھوڑتے رہیں گے۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاکہ اہل غزہ و فلسطین میں رہنے والوں سے اظہار یکجہتی ہم سب پر واجب ہے۔ اہل غزہ کے مظلوم و نہتے فلسطینی مسلمان ایمان کی بدولت صیہونیوں سے مقابلہ کررہے ہیں۔
ایمانی قوت سے سامراجی قوت کو پسپا کرنے پر مجبور کررہی ہے۔ ہمیں اپنا دشمن صاف نظر آرہا ہے۔ ایسا دشمن جو انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کی بھی بات کرتا ہے۔ جان لیجیے کہ امریکہ کبھی بھی ہمارا دوست نہیں بن سکتا۔ ہمیں اپنا حق ادا کرنا ہے۔علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہاکہ معصوم بچوں کے خون نے عالم اسلام کے مسلمانوں میں یکجہتی پیدا کی ہے۔ سامراج کی کوشش ہے کہ امت مسلمہ کی یکجہتی میں دراڑ ڈالی جائے۔ دنیا کی کوئی طاقت امت مسلمہ میں انتشار پیدا نہیں کرسکتی ۔جماعت اسلامی وہ جماعت ہے جو اول روز سے بیت المقدس اور اہل غزہ کے ساتھ ہیں۔ہمارا فلسطینی بھائیوں سے ایمانی رشتہ ہے۔
یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے فلسطین میں جاری ظلم کے بارے میں دکھایا جارہا ہے۔ مسلم امہ کے حکمرانوں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ او آئی سی اور اقوام متحدہ کے ذمہ داران کو فلسطین میں جاری ظلم کیوں نظر نہیں آرہا۔ کراچی میں بسنے والے مسیحی برادری اہل غزہ و فلسطین کے مسلمان کے ساتھ ہے۔ ہم فلسطینی بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں، پاکستانی مسیحی برادری آپ کے ساتھ ہیں۔ ہم امریکہ اور اسرائیل کے ویزے پر لعنت بھیجتے ہیں۔آبش صدیقی نے کہاکہ ہم پاکستان کے علمائے کرام سے کہنا چاہتے ہیں کہ امت کا ایک ایک بچہ واقف ہے کہ امت پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔ صرف اعلان نہیں بلکہ آرمی چیف کا نام لے کر کہا جائے کہ آپ حافظ تو ہیں اب مجاہد بن کر جہاد کا اعلان بھی کریں۔اہلیان کراچی بائیکاٹ مہم جاری رکھیں جو لکھ سکتا ہے وہ لکھے اور جو بائیکاٹ کرسکتا ہے وہ بائیکاٹ کرے اور جو فنڈ جمع کرسکتا ہے وہ فنڈ جمع کرے۔