اسلام آباد(صباح نیوز)جمعیت علماء اسلام نے دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت پنجاب کے اس اقدام سے پنجاب کے خلاف تینوں صوبوں میں نفرتیں پیدا ہو نگی۔ حکومت پنجاب دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ہفتہ کوجاری بیان میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفورحیدری نے دریائے سندھ سے چھ کینال مشترکہ پانی سے نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جمعیت علما اسلام دریائے سندھ سے چھ کینال مشترکہ پانی سے حکومت پنجاب کی جانب سے نکالنے کی شدید مخالفت کرتی ہے۔دریائے سندھ کے پانی پر چاروں صوبوں کے کوٹے متعین ہیں ۔ اگر چھ کینال پانی میں سے بھی پنجاب نکالتا ہے تو باقی صوبوں کا کوٹہ متاثر ہوگا۔
بالخصوص سندھ اور بلوچستان کا جو کوٹہ ہے وہ متاثر ہوگا اور حکومت پنجاب کے اس اقدام سے پنجاب کے خلاف تینوں صوبوں میں نفرتیں پیدا ہو نگی ۔ہمارا موقف یہ ہے کہ حکومت پنجاب دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کا منصوبہ ترک کرے۔ اس وقت پورا سندھ تمام سیاسی جماعتیں بشمول حکومتی پارٹی سراپا احتجاج ہے۔ اگرچہ پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کے معائدے پر دستخط کیے ہیں لیکن عوامی دباؤ کی وجہ سے وہ بھی اب پریشان ہے ۔سندھو دریائے سے چھ کینال نکالنا باقی صوبوں سے زیادتی اور نفرت کا باعث بنے گا ۔ جمعیت علما اسلام ملک کی وحدت اور قومی یک جہتی پر یقین رکھتی ہے۔
وفاق اور پنجاب حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر اصول اور معاہدات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے فیصلے کیے ہیں جس سے باقی تینوں صوبے احساس کمتری کا شکار اور ان میں پنجاب اور وفاق کے خلاف نفرتیں بڑھ سکتی ہیں۔ جمعیت علما اسلام کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر حکومت پنجاب دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔ورنہ تینوں صوبوں کی طرف سے سخت ردعمل آئیگا اور پورے ملک کا نظام درہم برہم ہوگا ۔