سرینگر،اسلام آباد —مقبوضہ جموںوکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی کی غیر منقولہ جائیدار ضبط کر لی ہے۔ پولیس نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے او نہ گام میں محمد فاروق رحمانی کی 33کنال پر مشتمل اراضی اور رہائشی مکان ضبط کر لیا ہے۔ ضبط کی گئی جائیدار کی کل مالیت 6کروڑ 93لاکھ بتائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکا مقصد ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوؤں کو دیکر علا قے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔
علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں چھاپوں اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بھارت ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا،محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض فورسز سری نگر، سوپور، بانڈی پور، بڈگام اور دیگر اضلاع میں چھاپوں کے دوران حریت رہنماوں کی رہائش گاہوں کو خاص طور پر نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے نے کہا کہ اوناگام بانڈی پور میں ان کے آبائی گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں کے دوران دہشت گردی کے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات پر انکے گھر پر کئی مرتبہ چھاپہ مارا گیا اور علاقے میں خوف ودہشت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی اقدامات سے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت ہرگز متاثر نہیں کر سکتااور نہ ہی ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا سکتا ہے۔علاو ہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر و پاکستان شاخ نے بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے بانی حریت رہنما محمد فاروق رحمانی کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر غیر قانونی اور غیر آئینی اور جبرواستبداد پر مبنی اقدامات ہیں اور یہ کشمیری عوام پر ظلم و جبر کا تسلسل ہے ۔ اور اس سے پہلے بھی سینکڑوں کشمیریوں کی جائیدادیں قابض انتظامیہ سربمہر کر چکی ہے
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے اپنے بیان میں مذید کہا کہ رمضان المبارک کے عظیم و مقدس مہینے میں بھی بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے حریت قادین و کارکنان ،ذرایع ابلاغ کے نماندوں اور انسانی حقوق سے وابسطہ افراد کے گھروں پر مسلسل چھاپوں کی وجہ سے پوری وادی کو وحشت و دہشت ذدہ بنادیا گیا۔ چادر اور چار دیواری کا تقدس اس عظیم مہینے میں بھی پامال کیا گیا جو کہ انتہای قابل افسوس اقدام ھے۔
انہوں نے بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں ، گھروں اور زمینوں سے مکینوں کو بے دخل کرنے اور کشمیری زمین غیر ریاستی باشندوں کو فروخت کرنے پر نہایت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سراسرغیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ھے۔ جسکا اقوام متحدہ کو فلفور نوٹس لینا چاہیے اور بھارت کو ایسا کرنے سے باز رکھے ۔ ۔انہوں نے اقوام عالم اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں جاری انسانیت سوز بھارتی ظلم و ستم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔