مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں افراد کی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں، منتظمین کے خلاف مقدمہ درج


سری نگر—مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمعتہ الوداع پر ضلع بڈگام کے علاقے ماگام اور لداخ کے کرگل علاقوں میں ہزاروں مسلمانوں نے فلسطین کے مظلوم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں۔ریلیوں میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ انہوں نے مسجد الاقصیٰ کی آزادی اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کے خاتمے کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔

انہوں نے صیہونی قبضے کی مذمت اور غزہ میں بڑھتے ہوئے اسرئیلی جبر پر عالمی برادری کی خاموشی پر کڑی تنقید کی جہاں گزشتہ برس اکتوبر سے اب تک ہزاروں بچوں اور خواتین سمیت50 ہزار سے زائد افراد شہید کیے گئے ہیں۔ بڈگام میں یوم القدس پر نکالی گئی اس ریلی کے شرکاء نے ماگام قصبے کے بازار کا چکر لگایااور آخر میں مقررین نے محکوم فلسطینی عوام کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے کردار ادا کرے۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں سے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے صہیونی ایجنڈے اور نسل پرستی کی  مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی ہم نے ایسا بے رحمانہ ظلم وستم نہیں دیکھا ہے، اسرائیل نسلی تطہیر اور دہشت گردی کے ذریعے فلسطین میں آبادیاتی تبدیلی کر رہا ہے۔

آغا سید حسن نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو محکوم فلسطینیوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔  علاوہ ازیں بھارتی پولیس نے بڈگام کے علاقے بیرواہ میں یوم القدس کے موقع پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالنے پر منتظمین اور شرکاء کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔  منتظمین اور شرکاء کے خلاف بیرواہ تھانے میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون” یو اے پی اے” کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے شرکا پر الزام عائد کہ انہوں نے قابل اعتراض نعرے لگائے۔ لداخ کے علاقے کرگل میں بھی  ہزاروں لوگوں نے جمعتہ الوداع کو یوم قدس کے طور پر منایا اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی۔ معروف عالم دین شیخ ابراہیم خلیلی کی قیادت میں احتجاجی ریلی اسنا عشریہ کیمپس کرگل سے شروع ہوئی جو مین بازار اور لال چوک سے ہوتی ہوئی اسنا عشریہ چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ریلی میں بڑی تعداد میں علمائ، نوجوان اور سول سوسائٹی کے ارکان شریک تھے ۔

ریلی کے شرکا نے فلسطین میں نسل کشی اور جنگی جرائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر  فلسطین کو آزاد کرو، اسرائیل کا بائیکاٹ کرو، مسلمانوں کے خلاف مظالم بند کروجیسے نعرے درج تھے۔مقررین نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت، جنگی جرائم اور فلسطینی شہریوں کی منظم نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل عام عالمی ضمیر پر داغ ہے۔ انہوں نے فلسطین کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور مسجد الاقصی پر ناجائز قبضے کی مذمت کی۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی رہنماوں سے مداخلت اور اسرائیل کی نسل پرست حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ریلی کے اختتام پر شیخ ابراہیم خلیلی نے عالمی امن، خوشحالی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے خصوصی دعا کی