شب قدر کے موقع پر کشمیریوں کوعبادات سے روکنے کے لئے جامع مسجد سرینگر سیل،حریت کانفرنس کی شدید مذمت

سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے رمضان المبارک کی مقدس ترین شب لیلتہ القدر کے موقع پر تاریخی جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے اورکشمیری مسلمانوں کو مسجد میں خصوصی عبادات سے روکنے پر بھارتی قابض حکام کی شدید مذمت کی ہے ۔

حریت کانفرنس نے پورے مقبوضہ علاقے میں حریت قائدین کے گھروں پر چھاپوں اور پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں پر سخت تشویش کااظہار بھی کیا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مودی  حکومت کی طرف سے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں شب قدر کے موقع پر کشمیری مسلمانوں کو خصوصی عبادات سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔ 

انہوں نے کہاکہ شب قدر، جسے مسلمان رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوںمیں تلاش کرتے ہیں اور خصوصی عبادات اور نوافل کی ادائیگی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رحمت طلب کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو انکی زمینوں،منفرد شناخت، قدرتی وسائل، آزادی اظہاررائے ، پر امن سیاسی سرگرمیوں اور مذہبی آزادی سے محروم کیاجارہاہے ۔ حریت ترجمان وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں اور تلاشیوں کوبدترین سیاسی انتقام قراردیا۔

انہوں نے سرینگر، بارہمولہ، کپواڑہ، کولگام، شوپیاں، پلوامہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد،گاندربل اور بڈگام اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بھارتی فورسز اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروںکی طرف سے لوگوں کو ہراساں کئے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ حریت ترجمان نے کہا کہ تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں ۔ انہوں نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند بند حریت رہنمائوں سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، اسلامی تعاون تنظیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور دیگر عالمی تنظیموں اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیمیں جموںو کشمیر بھیجیں۔