اسلام آباد (صباح نیوز) برصغیر کے عظیم حریت پسند رہنما سبھاش چندر بوس جی کے نواسے اشیش رے نے پروفیسر فتح محمد ملک سے ملاقات کی ہے ۔ سبھاش چندر بوس جنہوں نے آزاد ہند فوج کی بنیاد رکھی ۔ برطانوی استعمار کے خلاف مسلح جدوجہد کی ۔
برطانوی ہند کی فوج میں بغاوت تشکیل دی ۔ سبھاش چندر جی کے نواسے اشیش رے بی بی سی سی این این سے وابستہ رہے ، پچاس سال کے صحافتی کیریئر کے بعد اب تاریخ اور تحقیق کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے بیٹھے ہیں۔کئی دہائیوں سے لندن میں مقیم ہیں آکسفورڈ یونیورسٹی میں ان کی تحقیق کا موضوع برطانوی ہند کے ان فوجی افسران کا کورٹ مارشل تھا جنہوں نے حریت پسندی کا مظاہرہ کیا ۔ان تین فوجی افسران میں ایک مسلمان راجہ شاہنواز جن کا تعلق کلرسیداں سے تھا وہ بعد ازاں جنرل کے رینک تک پہنچے دوسرے ہندو اور تیسرے سکھ افسر تھے ۔
اتفاق سے یہ تینوں پنجاب سے تعلق رکھتے تھے ۔غداری کے اس مقدمے کی منظوری برطانیہ کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ نے دی ۔وائسرائے نے دلی لال قلعے میں ٹرائل شروع کیا ٹرائل اوپن تھا اخبارات کی کوریج کے باعث عوامی دلچسپی بڑھتی چلی گئی ۔کانگریس اور مسلم لیگ دونوں نے اس ٹرائل میں حریت پسندوں کی حمایت کی ۔ کانگریس کے وکلا کی ٹیم اور مسلم لیگ کے وکلا کی ٹیم ملزمان کا دفاع کرتی ۔اشیش رائے نے اس ٹرائل پر کتاب لکھی ان کا استدلال یہ ہے کہ دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ اس مقدمے اور عوامی غیض و غضب کی وجہ سے برطانیہ کو ہندوستان کو آزادی دینا پڑی ۔فتح محمد ملک نے ان کے علمی تحقیقی کام پر انہیں مبارکباد پیش کی ۔