امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی بھارت کو خصوصی تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے اور خفیہ ایجنسی را پر پابندی کی سفارش

واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے سکھ کارکنوں کے خلاف قتل کی سازشوں میں ملوث ہونے پر بھارت کی خفیہ ایجنسی”را ” پر مخصوص پابندیوں کی سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت میں اقلیتوں کو ناروا سلوک کا سامنا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ طویل عرصے سے بھارت کو ایشیا اور دیگر جگہوں پر چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے والے ملک کے طور پر دیکھتا رہا ہے اور اسی وجہ سے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو نظر انداز کرتا رہا ہے۔2023کے بعد سے بھارت کی طرف سے امریکہ اور کینیڈا میں سکھ رہنماؤں اور کارکنوں کو نشانہ بنانے پر امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں سرد مہری سی پیدا ہوگئی  اور واشنگٹن نے ایک سابق بھارتی انٹیلی جنس افسر وکاس یادو پر امریکہ میں سازش کا الزام عائد کیاجسے ناکام بنادیاگیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی کمیشن نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہاکہ2024 میں بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی کیونکہ مذہبی اقلیتوں پر حملوں اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے گزشتہ سال انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی کی اورجھوٹی خبریں پھیلائیں۔مودی نے گزشتہ سال اپریل میں مسلمانوں کو”درانداز” قراردیکر کہاتھا کہ ان کے زیادہ بچے ہوتے ہیں۔انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹوں میں بھارت میں حالیہ برسوں میں اقلیتوں کے ساتھ زیادتیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔کمیشن نے امریکی حکومت کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو ”خصوصی تشویش والے ممالک ”کی فہرست میں شامل کرنے اور وکاس یادو اور ”را ”پر مخصوص پابندیاں لگانے کی سفارش کی ہے۔

انسانی حقوق کے علمبرداروں نے بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر، اقوام متحدہ کی طرف سے امتیازی قراردیے گئے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذاورتبدیلی مذہب کے خلاف قانون سازی کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی اقلیتوں کی حالت زارکو اجاگر کیاہے۔ ناقدین نے مذہبی آزادی پر پابندیوں، مسلم اکثریتی جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور مسلمانوں کی جائیدادوں کی مسماری پر تشویش کااظہارکیاہے۔امریکہ کمیشن برائے مذہبی آزادی امریکی حکومت کا ایک غیرجانبدارمشاورتی ادارہ ہے جو بیرون ملک مذہبی آزادی پر نظر رکھتا ہے اوراس حوالے سے حکومت کو سفارشات پیش کرتا ہے۔