عالمی برادری ہزاروں کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظر بند کرنے پر بھارت کا محاسبہ کرے :کل جماعتی حریت کانفرنس

سرینگر: جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ کئی سال سے ہزاروں کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظربند کرنے اور ان کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے پر بھارت کا محاسبہ کرے۔  کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حریت قیادت سمیت پانچ ہزارسے زائد کشمیری سیاسی قیدیوں کی نظربندی کو غیر قانونی اور قابض حکام کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو دبانے کے لیے کالے قوانین کا استعمال کررہی ہے اور غیر قانونی نظربندیوں کو طول دے رہی ہے۔حریت ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوتوا حکومت عدالتی احکامات کے باوجود کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کررہی ہے تاکہ آزادی کے لئے ان کے عزم کو توڑا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں، گھروں پر چھاپے، ہراساں کرنا اور دیگر مظالم کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتے جو اپنی تحریک آزادی کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔

نظربند کشمیریوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف ، مشتاق الاسلام ،بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالاحد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ، عبدالعزیز بٹ، محمد یوسف فلاحی ، فردوس احمد شاہ، سعد اللہ پرے، غلام قادر بٹ، رفیق احمد گنائی، ظہور احمد بٹ، عمر عادل ڈار، سلیم نناجی، محمد یاسین بٹ، ایڈووکیٹ زاہد علی، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر، دائود زرگر، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور محمد احسن انتو شامل ہیں ۔ ان لوگوں کو5اگست 2019 سے پہلے یااس کے بعدمقبوضہ جموں و کشمیر اوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کیاگیا ہے۔