پیپلزپارٹی کی قیادت صادق وامین نہیں رہی، دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر عوام سے جھوٹ بولتے رہی ،کاشف سعید شیخ

لاڑکانہ(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت صادق وامین نہیں رہی، وہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر سندھ کے عوام سے جھوٹ بولتے رہے مگر صدرزرداری نے پارلیمنٹ کے مشرکہ اجلاس میں خطاب میں وفاق سے کینال منصوبہ واپس لینے کا مطالبہ کرکے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑدیا۔ آئین میں یہ لکھا ہوا ہے کہ جو جھوٹ بولے وہ صادق وامین نہیں ہوسکتا۔حکومتیں احتجاج نہیں بلکہ اقدامات کرتی ہیں اگرواقعی پیپلزپارٹی سندھ کے ساتھ مخلص ہے تو فوری طور پر وفاقی حکومت سے علحدگی،صدارت سینٹ وزراء اعلیٰ گورنر شپ سے مستعفی ہوجائیں۔حکومت کے مزے بھی لوٹیں گے اورمخالفت کی ڈرامے بازی بھی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،احتجاج توبے اختیاراپوزیشن کرتی ہے۔پیپلزپارٹی کاکینال مخالف بیانات اوراحتجاج فیس سیونگ اورمگرمچ کے آنسوکے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔کے پی اور بلوچستان میں ویسے ہی حالات تشویشناک ہیں۔ کینال بناکر سندھ کو بھی بغاوت پر مجبورکیا جارہا ہے۔ بجلی،گیس بلوں پرظالمانہ ٹیکسز اورمہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں عید کے بعد عوامی تحریک چلائے گی۔جس میں لانگ مارچ اورگورنروزیراعلیٰ ہائوس پر دھرنے بھی شامل ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ حکمرانوں کی نااہلی و غلط پالیسوں کی وجہ سے پوراملک بدامنی اورسندھ میں ڈاکوئوں کاراج ہے۔دریائے سندھ پرکینال بنانے سے لیکر کارونجھرپھاڑ کی کٹائی اورسندھ میں ڈاکوراج تک پیپلزپارٹی سہولت کاری کا کردار ادا کرہی ہے جس کو تاریخ اورسندھ کے عوام ہرگز معاف نہیں کریں گے۔کئی سالوں سے دریائے سندھ کا پانی انڈس ڈیلٹانہ پہنچنے کی وجہ سے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین سمندربرد ہوچکی ہے۔سندھ زرعی صوبہ ہے مگر یہاں کراچی ،سکھر سمیت کئی شہروں کے لوگ پینے کے پانی کے لیے بھی پریشان ہیں۔ دریائے سندھ میں 49فیصد پانی رہ گیا ہے کچھ عرصہ بعد چاول کی کاشت کیسے ہوگی جبکہ یہ سارا علاقہ چاول کی کاشت والا ہے۔کینال بنانے سے مزید سندھ مشکلات سے دوچار ہوگا۔اس لیے دریائے سندھ پر کینال نہ صرف سندھ کی زمینوں کو بنجر، معاشی تہذیبی تباہی بلکہ سندھ کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔کراچی سے کشمور پورا سندھ بدامنی کی لپیٹ میں ہے ،لاڑکانہ سمیت سندھ کے بالائی اضلاع میں ڈاکوئوں کا راج ہے۔ رات ہو یادن شہری غیرمحفوظ ہیں۔کینال سمیت سندھ کے وسائل وحقوق پرڈاکہ کے خلاف عوام کے اندر شعوراجاگرکرنے کے حوالے سے سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کے ساتھ میڈیا خاص طور پر سندھی میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے۔پیکا ایکٹ کو کالا قانون سمجھتے ہیں جوکہ آزادی اظہار کا گلاگھونٹنے کے مترادف ہے۔سندھ کے تعلیمی اداروں میں نشہ کو فروغ دیکر ہماری تعلیم و نوجوان نسل کو تباہ کیاجارہا ہے۔ارمغان کیس بھی اسی ناسورکا شاخسانہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دہشتگردی اورظلم ونانصافی کہیں بھی ہو فردیاگروہ کرے وہ قابل مذمت ہے۔طاقت کا اندھا استعمال نقصان دہ ہے ہمیشہ بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکالاجاتا ہے۔اس موقع پرصوبائی نائب امیر پروفیسرنظام الدین میمن،سیکرٹری اطلاعات مجاہدچنا،ضلعی امیرایڈووکیٹ نادرعلی کھوسہ،مقامی امیررمیزراجہ شیخ، پریس ترجمان ریاض مشوری ودیگر ذمے داران بھی ساتھ موجود تھے۔