”عوامی مجلس عمل” پر پابندی کا بھارتی فیصلہ غیرمنصفانہ اور بلا جواز ہے، میر واعظ

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے  ”عوامی مجلس عمل” پرپابندی کے بھارتی فیصلے کو غیر منصفانہ اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے  سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مجلس عمل امن، مکالمے اور بات چیت پر یقین رکھتی ہے اور اور سماجی خدمات و اصلاحات کے حوالے سے اس کا کام کسی سے پوشیدہ نہیںہے۔انہوں نے تنظیم پر پابندی کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ اانتہائی عجیب اور بھونڈ ے ہیں۔انہوںنے کہا کہ عوامی مجلس عمل نے ہمیشہ ر عدم تشدد کے اصولوں کو اپنایا ہے اور جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ پارٹی کی شاندار تاریخ کے قطعی برخلاف ہیں۔

انہوں کہا کہ مجلس کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ مسائل اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ تنظیم کے رضاکار قدرتی آفات اور ہنگامی حالات کے دوران امداد فراہم کرنے میں ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں۔میر واعظ نے کہا کہ پابندی کے فیصلے نے کشمیریوںکے جذبات اور احساسات کو انتہائی ٹھیس پہنچائی ہے ، پابندی مکمل طورپر بلا جواز ہے جسے فوری طور پرمنسوخ کیا جانا چاہیے۔میر واعظ عمر فاروق نے مختلف سیاسی جماعتوں، تنظیموں اور کشمیری پنڈتوں اور سکھ برادریوں کے ارکان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پابندی کی مذمت کی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے ، جو عوامی مجلس عمل کے سربراہ بھی ہیں ،پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ  وہ عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے اپنی لگن میں ثابت قدم رہیں۔بھارتی وزارت داخلہ نے حال ہی میں عوامی مجلس عمل کو ایک ممنوعہ جماعت قرار دیا۔