اہل بلوچستان کو امن کی ضرورت ہے ، مولاناہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ اہل بلوچستان کو امن کی ضرورت ہے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے جبری گمشدگی ،لاپتہ افرادکو منظر عام پر لانے کے بجائے لاشیں پھینکنا ،فوجی آپریشن کے بجائے امن ترقی یکجہتی اور روزگارکیلئے قومی سطح پر بامقصد مذاکرات شروع کیے جائیں۔ اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کرنے اور سب کچھ ٹی ایل پی اوربھارت پرڈال دینا دانشمندی نہیں ۔بلوچستان کے حالات بہت خراب جماعت اسلامی امن کیلئے آج (بروز جمعرات)سے حالیہ بدامنی کے خلاف اورامن کیلئے صوبہ بھر میں امن کے عنوان سے تقاریب کا انعقادکیا جائیگا ۔بلوچستان کو امن دوکے نام سے کانفرنسز،پروگرامات،مظاہرے اورافطارپارٹیوں کاانعقاد کیا جائیگا،18مارچ کو امن کانفرنس ہوگا۔امن کے قیام کیلئے عوام میں شعور بیدارکرکے جدوجہد میں بہتری ووسعت لے آئیں گے ۔حکومت ادارے فورسزبیانات کے بجائے اخلاص سے امن کے قیام ،عوام کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے مخلصانہ اقدامات کریں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی ذمہ داران کا موجودہ حالات پر مشاورت کیلئے منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اجلاس میں عبدا لمتین اخوندزادہ ، مرتضیٰ خان کاکڑ،زاہدا ختربلوچ ،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،مولانا محمد عارف دمڑ،حافظ نورعلی ،نورالدین غلزئی ،پروفیسرسلطان محمدکاکڑ،نقیب اللہ اخوانی ،سلطان محمد محنتی ،عبدالمجید سربازی ،احمد شاہ غازی اسامہ ہاشمی اورعبدالولی خان شاکر نے شرکت کی ۔اس موقع پر بلوچستان کی موجودہ صورتحال بولان ٹرین واقعہ ،شاہراہوں کی بندش ،حکومتی بے حسی ،بدامنی کی نئی لہر ،جماعت اسلامی کی حکومت عملی سمیت دیگر تنظیمی امور پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ ذمہ داران نے کہاکہ سب کو سیاسی مفادات ،مقدمات ختم کرنے کے بجائے اخلاص ونیک نیتی سے بلوچستان میں امن ،لاپتہ افرادکی بازیابی اور درندگی ودہشت گردی کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے ۔ بدترین مظالم ،حکمرانوں وسیکورٹی اداروں کی غفلت وکوتاہی ،ناانصافی ،عوام کو تحفظ کے بجائے سیکورٹی اداروں کاکاروبارمیں مصروف ہونے کی وجہ سے عوام کی جان ومال محفوظ نہیں۔ شاہراہوں ،شہروں کے بعد اب ریل کی پٹری بھی محفوظ نہیں ۔

بلوچستان کومیدان جنگ بنادیا گیا ہے ظلم وجبر لاقانونیت درندگی سب کے ذمہ دارحکمران اور مقتدرقوتیں ہیں۔عوام ،عوامی مسائل مشکلات زیادتیوں کوسننے ،حل کرنے والاکوئی نہیں ۔بدامنی کی شدیدلہرسے پورابلوچستان جل رہاہے مائیں محفوظ ہیں نہ بیٹیاں،  ہرطرف لاقانونیت ہیں لاپتہ افرادکے لواحقین نے اپنے جگرگوشوں کی بازیابی کیلئے اوربدامنی کے خلاف 76دفعہ مین شاہراہیں بند کی ہیں۔  اس کے باوجودلاپتہ افرادکی بازیابی کے بجائے اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے ۔بدامنی کے خلاف جماعت اسلامی 14مارچ سے ہفتہ امن منائیگی ۔