ہم امریکی نہیں ہیں،کینیڈا کا امریکہ کی 51 ویں ریاست بننے کا کوئی ارادہ نہیں۔ جسٹن ٹروڈو

 ٹورنٹو(صباح نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ  کینیڈا کا امریکہ کی 51 ویں ریاست بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور ایسا نہیں ہوگا۔ ایم ایس این بی سی کے پروگرام  میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار دیے گئے اس بیان پر اظہار خیال کیا کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن سکتا ہے۔

ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کے امریکہ میں شامل نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ کینیڈین ایسا نہیں کرنا چاہتے۔ٹروڈو نے اپنی قومی شناخت کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ دوسری چیزوں کے علاوہ کینیڈین یہ کہیں گے کہ ہم امریکی نہیں ہیں۔رواں ہفتے کے اوائل میں ٹروڈو نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ دونوں ممالک کے ایک ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ایک کامیاب مذاکرات کار کی حیثیت سے وہ لوگوں کو توازن سے دور رکھنا پسند کرتے ہیں۔ 51 ویں ریاست، ایسا نہیں ہوگا۔ پروگرام  ‘انسائڈ’ میں وائٹ ہاس کی سابق پریس سیکریٹری جین ساکی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے اعلان کیا کہ وہ مارچ میں اپنی لبرل پارٹی کے نئے رہنما کے انتخاب کے بعد عہدہ چھوڑ دیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کینیڈا کے الحاق کے بارے میں کہا  تھا فلوریڈا میں اپنے گھر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ‘آپ مصنوعی طور پر کھینچی گئی اس لکیر سے چھٹکارا حاصل کریں اور آپ دیکھیں کہ یہ کیسی نظر آتی ہے، اور یہ قومی سلامتی کے لیے بھی بہت بہتر ہوگا۔’یہاں تک کہ انھوں نے کینیڈا کے وزیر اعظم کو گورنر ٹروڈو بھی کہہ دیا۔ یہ عہدہ عام طور پر امریکی ریاستوں کے رہنماوں کے پاس ہوتا ہے۔