کراچی (صباح نیوز ) جماعت اسلامی کے سینئر رہنما اسداللہ بھٹو کی قیادت میںوفد نے صدر سندھ یونائیٹڈ پارٹی و کنوینر دریائے سندھ بچاؤ تحریک سید زین شاہ سے ان کی رہائش گاہ پرملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ملک و سندھ کی سیاسی صورتحال اور خاص طور پر سندھ میں بدامنی ،دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکہ اور زمینوں کی بندربانٹ پر تشویش اور اس پر سندھ میں قائم پیپلزپارٹی حکومت کے مجرمانہ کردار کی مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ دشمن قرار دیا۔ ملاقات میں سندھ حکومت کی جانب سے عمر کوٹ ضلع میں 14800 ایکڑ زمین اور اس کے استعمال کے لیے پانی کمپنی سرکار کو دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، رہنماؤں نے سندھ کے پانے پر ڈاکے، بدامنی و ڈاکو راج اور سندھ کے حقوق کے لیے ملکر جمہوری و پر امن جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا۔
وفد میں سابق صوبائی امیر جماعت اسلامی محمد حسین محنتی ، ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالقدوس احمدانی، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، سید رضا علی بھی شامل تھے۔ جبکہ ملاقات میں منیر نائچ، منیر حیدر شاہ اور خواجہ نوید آمین بھی شریک تھے۔ ایس یو پی کے سربراہ زین شاہ نے جماعت اسلامی کی سکھر میں بدامنی و ڈاکو راج کے خلاف ال پارٹیز کانفرنس کا خیر مقدم اسے وقت کی ضرورت قراردیتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورا صوبہ بدامنی کی لپیٹ میں ہے پانی پر ڈاکہ زمینوں کی بندر بانٹ سے لیکر ڈاکو راج تک ہر طرف سندھ کو تباہ کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ جس حکومت کو سندھ کے مفادات اور شہریوں کا محافظ ہونا چاہئے تھا وہ چوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ دریائے سندھ بچاؤ تحریک کے پلیٹ فارم سے 11جنوری کو حیدرآباد سے میرپور خاص اور 12 جنوری کو میر پور خاص سے عمر کوٹ تک پانی پر ڈاکے اور دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنے والے منصوبے کے خلاف بیداری مارچ ہوں گے ۔
جماعت اسلامی کے رہنما اسداللہ بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت شہریوں کی جان و مال کی حفاظت، پانی سمیت سندھ کے حقوق کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی۔ہفتہ کو دریا بچائو تحریک کے تحت حیدرآبا د سے میرپورخاص بیداری مارچ میں جماعت اسلامی بھرپور شرکت کرے گی۔سندھ میں امن اورعوام کو مسائل کے دلدل سے نکالنے کیلئے ہرفرد کو اپنے حصہ کا خام کرنا ہوگا۔