کراچی(صباح نیوز) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کراچی انٹر بورڈ کے رزلٹ میں ایک بار پھر دھاندلی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔انٹر بورڈ کے چیئرمین کو حکومتی اجازت کے بغیر غیر ملکی دورے کا بہانہ بنا کر برطرف کیا جانا کافی نہیں ہے۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کے تمام کرپٹ افسران کو فوری برطرف کیا جائے۔ کراچی کے تعلیمی بورڈز میں کئی دہائیوں سے کام کرنے والا کرپٹ مافیا پکڑا نہیں جا رہا کیونکہ سندھ حکومت انہیں تحفظ فراہم کرتی ہے۔ نہ صرف انٹر بورڈ بلکہ میٹرک بورڈ میں بھی بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور بدانتظامی ہے۔ مفاد پرست عناصر، طلبا کے نتائج تبدیل کرکے اپنے امیدواروں کی حمایت کرتے ہیں۔پی ڈی پی کے چیئرمین نے سوال کیا کی یہ مافیاز صرف کراچی بورڈز کے طلبا کو ہی کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ پور ے صوبے یا ملک کے دیگر تعلیمی بورڈز میں اس قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے۔ اس کی وجہ پیپلز پارٹی ہے جو کراچی کے تعلیمی بورڈز میں کرپشن مافیا کی براہ راست سرپرستی کر رہی ہے۔
الطاف شکور نے مطالبہ کیا کہ امتحانی نتائج کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے امتحانی نظام کی مکمل اوور ہالنگ کی جائے۔ جدید اے آئی ٹولز کو امتحان اور اسکرپٹ کی جانچ کے طریقوں میں شامل کیا جائے۔ جاپان اور سنگاپور کے امتحانی ماڈلز کی طرز پر امتحانات لئے جائیں۔ کراچی بورڈز میں قائم مقام چارج پر تعینات افسران کی بجائے اچھی شہرت کے حامل افسران کو مستقل کیا جائے۔آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے تعلیمی نظام سے کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے ہمیشہ کراچی کے تعلیمی اداروں میں بدانتظامی کو اجاگر کیا ہے اور متاثرہ طلبا کو قانونی مدد فراہم کی ہے۔ یہ جنگ کسی سیاسی جماعت کی نہیں،عوام کی جنگ ہے۔
پاکستان کی نوجوان نسلوں کے مستقبل اور بقا کی جنگ ہے جو پاسبان لڑ رہی ہے۔ سندھ حکومت کی مہربانی سے سندھ کا تعلیمی نظام بالکل تباہ ہو چکا ہے۔امتحانات کے تمام مراحل مافیا زکے حوالے کردیئے گئے ہیں۔درجنوں گروہ بورڈ کے اعلی حکام اور کرپٹ اہلکاروں کی سرپرستی میں میرٹ کا ستیاناس کرنے میں برسوں سے ملوث ہیں۔ انرولمنٹ سے لے کر رزلٹ انانس ہونے تک میرٹ کو تباہ کردیا گیا ہے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے بلاول بھٹو،وزیر اعلی سندھ،گورنرز سندھ اور صوبائی وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے کو چھوڑیں صرف سندھ کے طلبہ و طالبات کو میرٹ پر تعلیم ہی دے دیں