راولپنڈی(صباح نیوز)سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ 26نومبر کو پاکستان کے عوام پر حملہ ہوا، 9مئی اور26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 31 جنوری 2025 تک مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، ہمارے کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پارٹی کے بنیادی حقوق سلب کیے گئے، پارلیمنٹ کی چار دیواری کو پامال کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر کے حوالے سے عمران خان کی کال جاری رہے گی،۔صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے، اپنے ساتھ کیے جانے والے نارواسلوک کو پاکستان کی خاطر معاف کرنے کو تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وزیراعلی علی امین گنڈاپور پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور تمام کارکنان کو فسطائیت کا سامنا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کرم کے معاملے پر علی امین گنڈاپور اور علامہ راجہ ناصر عباس کے ساتھ خصوصی گفتگو کی ہے اور جلد سے جلد اس مسئلے کو حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔حامد رضا نے کہا کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے 132 افراد مارے گئے اور 150 تا 200 تاحال لاپتا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دو مطالبات ہیں، 9 مئی پر سپریم کورٹ کے سینیئر ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائی جائیں، اس کے علاوہ 26 نومبر پر ہمارے موقف بہت واضح ہے کہ وہاں گولی چلی، یہ پاکستان کی عوام اور جمہوریت پر حملہ تھا۔صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہمارا دوسرا مطالبہ 9 مئی اور اس کے بعد تمام کیسز میں سیاسی اسیران کی رہائی کا ہے، ایسے تمام افراد کی رہائی ایجنڈے کا حصہ ہیں،
عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کے ذریعے نہیں ہوگی، وہ عدالتوں میں اپنے تمام مقدمات کا سامنا کرنے کے بعد جیل سے باہر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کمیٹی حکومت سے سیاسی انتقام کو روکنے پر بات کرے گی، عمران خان نے افغانستان پر حملے کی مذمت کی ہے اور معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی دوسرے کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔