مصور کاکڑ سمیت لاپتہ افراد کو بازیاب کیاجائے ، مولاناہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صبا ح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ قوم کے دکھ دردرکھنے والے قبائلی سربراہان عمائدین کو یکجا ومتحد کرکے حقوق کے حصول ،مسائل مشکلات سے نجات کیلئے عملی جدوجہد کریں گے بلوچستان کامسئلہ سیاسی ہے مگر طاقت کے استعمال کے بار بار تجربات نے نفرت ،تعصب ،بدامنی پھیلا دی نوجوان بے روزگار ،تاجروصنعت کار پریشان ،بارڈرز،تجارت بندہے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والوں کے بجائے زبردستی مسلط ہونے والے حکمرانی کے نام پر تماشا کر رہے ہیں ۔نہ جمہوریت ہے نہ جمہوری حکومت ہر طرف ریاست کی حکمرانی کے نام پر تشدد ،تجارت ،کاروبار ہورہا ہے جماعت اسلامی نے حق دو عوام مہم شروع کر رکھی ہے انشاء اللہ بلوچستان کے دکھ دردرکھنے والے سیاسی جمہوری قبائلی قیادت کی جدوجہد کے بدولت بلوچستان کے عوام کو حقوق میسر ہوگی لاپتہ افراد بازیاب ،بارڈرٹریڈشروع اور بدامنی بدعنوانی میں کمی وسائل عوام کی مشکلات کم کرنے اور اجتماعی ترقی وخوشحالی کیلئے خرچ ہوں گے مصور کاکڑ سمیت لاپتہ افراد کو بازیاب کیاجائے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے وفدکے ہمراہ قبائلی رہنما نواب محمد خان شاہوانی اوردفترمیں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا اس موقع پر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے نواب محمد خان شاہوانی کو 29دسمبر قومی قبائلی مشاورت کا دعوت نامہ بھی دیا وفد میں نائب امیر صوبہ زاہدا ختر بلوچ ،ضلعی جنرل سیکرٹری اعجازمحبوب ،مولانا عبدالحمیدمنصوری ،عبدالولی خان شاکر ،اسامہ ہاشمی ،وسیم صمدودیگر ذمہ داران بھی موجودتھے ۔

اس موقع پر نواب محمد شاہ شاہوانی نے کہاکہ بلوچستان کے وسائل کی حفاظت ،عوامی مسائل کے حل کیلئے مخلصانہ جمہوری جدوجہد ضروری ہے بلوچستان میں حالات جتنا دکھائی دیتاہے اس سے کئی زیادہ خراب ہے امن وامان کافقدان ،روزگار ،تحفظ ،تجارت ،تعلیم وصحت اورجان ومال کی حفاظت کے مسائل ہیں جماعت اسلامی کا قبائلی قومی سربراہان کا مشاورت وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے ہر قبیلے کا سربراہ حمایت کریگا انشاء اللہ تمام قبائلی سربراہان اس قومی مشاورت میں شرکت کرکے مسائل کے حل کیلئے اپنا موقف پیش کریں گے

مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے سلگتے قومی اجتماعی مسائل کے حل کے حوالے سے حکومت ،مقتدر قوتیں ،وفاق بالکل خاموش ہیں مسترد لوگوں کو زبردستی عوامی منشاء کے خلاف مسلط کیے گیے ہیں جس کی وجہ سے عوام پریشان اور سیاست وسیاسی جماعتوں سے دور ہوتے جارہے ہیں بلوچستان کی پریشانیوں مسائل ومشکلات کو سننے والا بھی کوئی نہیں اسمبلی کی قراردادیں ،تقاریر بھی صرف بولنے اور سننے کی حدتک ہیں اہل بلوچستان کی آوازسننے،مشکلات ،پریشانیاں سننے وا لا بھی کوئی نہیں اسمبلی بے اختیارہے وفاقی حکومت صرف تماشا کر رہی ہے ۔

سیکورٹی فورسز،مقتدرقوتیں بارڈرز،ساحل وچیک پوسٹوں پرگاڑیوں سے بھتہ لینے اورگاڑیاں گننے میں مصروف ہیں عوام کی جان ومال کی حفاظت کرنے والاکوئی نہیں ۔ جگرگوشے لاپتہ ،بدعنوانی ،بدامنی کا دو ردورہ ،نوجوان روزگارکیلئے فکر مند ،عوام جان ومال کی حفاظت کیلئے پریشان جبکہ اس کی ذمہ داری لینے والاکوئی نہیں ۔جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کے حصول ،حکمرانوں ومقتدر قوتوں کو مجرمانہ خاموشی سے بیدارکرنے کیلئے APCکے بعداب 29دسمبر کو قبائلی سربراہان وعمائدین کا قومی مشاورت کر رہی ہے انشاء اللہ بلوچستان کی قیادت کر یکجاومتحد کرکے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرکے حکمرانوں سے حقوق ،روزگار ،وسائل ،لاپتہ افرادمانگیں گے ،بارڈر کی تجارت ،ساحل اورکاروبار کی بندش ،چیک پوسٹوں ،ساحل اور بارڈر پر مقتدر قوتوں کی قبضہ گیری سے عوام نوجوان پریشان ہیں #