انسانی حقوق کا عالمی دن ، پانچ برسوں میں18خواتین سمیت 950 کشمیری شہید


 سری نگر: انسانی حقوق کے عالمی دن پر ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 5اگست 2019کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اب تک بھارتی فوج نے 950کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے  جبکہ جنوری1989سے اب تک 96ہزار383کشمیری شہید ہو چکے ہیں ۔5اگست 2019 کے بعد شہید ہونے والوں میں میں 18خواتین بھی شامل ہیں۔ اس دوران تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 129خواتین کی بے حرمتی بھی کی۔  قابض حکام نے اس عرصے کے دوران لوگوں کو جامع مسجدسرینگر اور عیدگاہ میں محرم الحرام اور عید میلاد النبی ۖکے جلوسوں اور نماز عید کے اجتماعات منعقد کرنے کے علاوہ جمع الوداع ، مغرب ، عشاکی نمازیں اداکرنے کی اجازت نہیں دی۔حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر امن اور آزادی پسندکشمیریوں کو ظالمانہ طریقے سے قتل اور گرفتار اور، ہراساں،تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنانے کے علاوہ انکی املاک ضبط کر رہی ہیں بھارتی فوج نے  جنوری1989سے اب تک 7ہزار370کو دوران حراست یاجعلی مقابلوں میں شہید کیاگیاہے۔ ان شہادتوںکی وجہ سے 22ہزار980خواتین بیوہ اورایک لاکھ 7ہزار974بچے یتیم ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے 11ہزار265خواتین کی بے حرمتی کی اورایک لاکھ 10ہزار521رہائشی مکانات، دکانوں اور دیگر عمارتوں کومکمل طورپر تباہ کیا گیایا انہیںنقصان پہنچایاگیا۔رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں نے اس عرصے کے دوران 8000سے زائد کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے سکول جانے والے ہزاروں کشمیری طلبہ و طالبات زخمی ہوئے جبکہ 19 ماہ کی حبہ جان، 10 سالہ آصف احمد شیخ ، 16 سالہ عاقب ظہوراورشیخ احمد وانی ،،17 سالہ الفت حمید اور بلال احمد بٹ، انشا مشتاق،19 سالہ طارق احمد گوجری اورفیضان اشرف تانترے ، عابد حسین ،فردوس احمد ڈاراور،تنویر حسین بٹ سمیت درجنوں بچے اپنی بصارت سے جزوی یا مکمل طورپرمحروم ہو گئے ہیں۔