اسلا م آباد(صباح نیوز)اسلام آباد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو ڈی چوک احتجاج پر درج 3 مقدمات میں 5،5 ہزار مچلکوں کے عوض عبوری ضمانتیں دے دی۔ انسداد دہشت گری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنما کی درخواست ضمانت پر سماعت کی،
شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے میرے قومی اسمبلی والے الفاظ کی وجہ سے سماعت نہیں کی۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ ایسا نہ کیا کریں، شیر افضل مروت نے جج سے مکالمہ کیا کہ سر کیا کریں مجبور ہوجاتے ہیں، جب انصاف کا نظام تباہ ہوتا ہے تو سب تباہ ہو جاتا ہے۔عدالت نے 3 مقدمات میں شیر افضل مروت کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف تھانہ مارگلہ، رمنا اور سیکریٹریٹ میں مقدمات درج ہیں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے خلاف تھانہ کھنہ کے مزید دو کیسز میں ضمانت حاصل کرلی۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بھی شیر افضل مروت کو تھانہ کھنہ کے مزید دونوں مقدمات میں 16 دسمبر تک عبوری ضمانت دے دی۔عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود خان نے کی ، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت طلب کر لی