مظفر آباد(صباح نیوز) آزاد کشمیر میں متنازع پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس پر چار روزہ احتجاج کے بعد ہفتے کو حکومت کی جانب سے آرڈیننس واپس لے لیا گیا۔حکومتی فیصلے کے بعد جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے آرڈیننس کے خلاف کشمیر بھر میں انٹری پوائنٹس پر دیے گئے دھرنے اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا چنانچے آزاد کشمیر میں چار روز بعدمعمولات زندگی بحال ہوگئے ، ٹریفک بحال اور بازار کھل گئے ۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین اور حکومت کے درمیان گذشتہ رات بھی مذاکرات جاری رہے جو اتوار کی صبح نو بجے مکمل کر لیے گئے، جس کے بعد پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس کو واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق 90 روز کے اندر 12 نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل ہوگا۔ اتوار کوحکومت نے اس آرڈیننس کے تحت گرفتار کیے گئے رہنماں اور کارکنوں کو رہا کر دیا ۔ اتوار کی صبح راولاکوٹ سے جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے رہنما سردار لیاقت حیات اور ان کے ساتھیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
ہفتے کی شام دارالحکومت مظفرآباد سے گرفتار جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر مجتبی بانڈے اور ان کے ساتھی علی شمریز کو رہا کر دیا گیا تھا۔جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں طے پانے والے معائدے کی دستاویز کے مطابق فریقین نے ذیل 17 نکات پراتفاق کیا ہے۔ صدارتی آرڈینس ختم منسوخ کیا جائے گا۔ تمام اسیران رہا کیے جائیں گے۔بجلی کے ٹیرف میں رد وبد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس کے مطابق 5kva سے اوپر بجلی کے ٹیرف سے لے کر شادی ہال اور پٹرول پمپس کا ٹیف طے پایا گیا ہے۔ گھریلو بجلی کی اقساط کی 36 اقساط،09مئی 2023 سے درج ایف آئی آر واپسی آج ہی ہو گی۔پراپرٹی ٹیکس کا نوٹیفکیشن آج ہی ہو گا،50ایف آئی آر کے علاوہ باقی ایف آئی آر 30 دنوں کے اندر تحت ظابطہ ختم کی جائیں گی۔برطرف سرکاری ملازم صہیب عارف کی بحالی سات دنوں کے اندر ہو گی۔ اتوار کوصہیب عارف کی ملازمت بحال کردی گئی ۔
۔اظہر شہید کے کے بھائی کی مسقل سرکاری ملامت سات دنوں میں ہوگی۔زخمیوں کو فی کس دس لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی سات دنوں میں کی جائے گی۔منگلہ ڈیم آپ رائزنگ کے دوران جو مکانات ڈیم کی حدود میں آئے ان کے میٹر کنکشن ختم کر کے ایک ماہ کے بلات کر ختم کیا جائے گا۔آزاد پتن ڈیم کی وجہ سے متاثرہ آزاد پتن تاسون سڑک کی پنجاب حکومت کے ذریعے بحالی کی جائے گی۔بجلی میٹرز کی آئندہ خریداری ای ٹنڈرنگ کے ذریعے کی جائے گی۔آٹے کی کوالٹی بہتر اور ایلوکیشن بڑھائی جائے گی۔بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز جاری کیے جائیں گے۔طلبا یونین کے انتخابات کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔جائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر 06 ماہ میں گفت و شند کے ذریعے عمل کیا جائے گا۔دوسری جانب
انجمن تاجران سبزی فروٹ منڈی کے جنرل سیکرٹری اکسیر میر نے کہاہے کہ” آواز دو ہم ایک ہیں” کا نعرہ کامیاب ہوگیا۔ جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے عوام کی جدوجہد کامیاب ہوئی جس پر جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام ممبران اورجدوجہد میں شریک تمام احباب مبارکباد کے مستحق ہیں ۔
ہم ممبر کور کمیٹی جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی و جنرل سیکرٹری انجمن تاجران آل آزاد کشمیر و چیئرمین مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد شوکت نواز میر سمیت ان کی پوری ٹیم کی طرف سے نیلم سے’ باغ سے’ راولاکوٹ سمیت آزاد کشمیر بھر سے تشریف لانے والے اپنے باہمت اور غیور بھائیوں کا’تاجروں ‘ٹرانسپورٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ریاستی تاریخ کی بڑی جدوجہد اور بھرپور کامیابی پر انھیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اپنے حقوق کیلئے بڑی جدوجہد اور احتجاج لانگ مارچ کے دوران ایک گملہ تک نہیں ٹوٹا کوئی افراتفری نہیں ہوئی ۔ انتہائی پرامن احتجاج ریاستی عوام’ جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مہذب ہونے کا واضح ثبوت اور دیگر کیلئے قابل تقلید ہے۔ اپنے خیر مقدمی بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاست بھر کے تاجران اور ٹرانسپورٹرز نے جس ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا وہ قابل رشک اور قابل تعریف ہے۔
عوام کے اجتماعی مفاد کی خاطر تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے اپنا بھاری نقصان کیا لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد کے نتیجہ میں صدارتی آرڈینس ختم/منسوخ،تمام اسیران رہا،بجلی کے ٹیرف میں رد وبدل کرنے پر اتفاق،پانچ کے وی سے اوپر بجلی کے ٹیرف سے لے کر شادی ہالز اور پٹرول پمپس کا ٹیرف طے،گھریلو بجلی کی اقساط کی 36 اقساط’09مئی 2023 سے درج ایف آئی آرز کی واپسی،پراپرٹی ٹیکس کا نوٹیفکیشن جاری کیاگیا ہے۔ان شاء اللہ عوام جموں وکشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے اسی متحد رہ کر حقوق کی خاطر جدوجہد کرتے رہیں گے۔