سپریم کورٹ کا آئینی بینچ سول ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے حوالے کیس کی سماعت کل کرے گا

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کاآئینی بینچ  کل  (سوموار)کے روز 9مئی 2023واقعہ کے سول ملزمان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ کے فیصلہ کے خلاف دائر 37انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔ اپیلیں شہداء فائونڈیشن بلوچستان، وفاقی حکومت ، پنجاب حکومت اوردیگر کی جانب سے دائرکی گئی ہیں۔

درخواستوں میں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ،بیرسٹر چوہدری اعتزازاحسن، کرامت علی، سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن آف پاکستان، زمان خان وردگ، جنید رزاق اوردیگر کوفریق بنایا گیا جبکہ بینچ سوموار کے روز ہی میڈیا کی آزادی کے حوالہ سے بنیادی حقوق کے نفاذ اور ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کے خلاف اپنائے گئے نارواسلوک کے حوالے  سے لئے گئے ازخود نوٹس سمیت 4درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

جبکہ بینچ سوموار کے روز ہی معروف صحافی اوراینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی شفاف اورآزادانہ تحقیقات کے حوالہ سے آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت لئے گئے نوٹس پر سماعت کرے گا۔ عدالت کی جانب سے سیکرٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے،اٹارنی جنرل آف پاکستان، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات، ڈی جی آئی بی، صدر پی ایف یوجے اور دیگر متعلقہ حکام کونوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پرمشتمل7رکنی بینچ سوموار کے روز کل 10کیسز کی سماعت کرے گا۔ جبکہ بینچ سندھ کے ضلع مٹھی کے سرکاری ہسپتال میں غذائی قلت کے باعث 5معصوم بچوں کے انتقال اورتھرمیں انتقال کرنے والے 400بچوں کے معاملہ پر کیس کی سماعت کرے گا۔

جبکہ آئینی بینچ سوموار کے روز ہی سابق سینیٹر فرحت اللہ بابراوردیگر کی جانب سے نگران حکومتوں کی جانب سے 3اکتوبر2023کو بڑے پیمانے پر غیر ملکی شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کے فیصلہ کو غیر آئینی اورغیر قانونی قراردینے کے معاملہ پر دائر 3درخواستوں پرسماعت کرے گا۔

درخواستوں میں نگران وزیر اعظم کے توسط سے وفاق پاکستان اوردیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔ جبکہ بینچ سوموار کے روز ہی وکیل ذوالفقار احمد بھٹہ کی جانب سے ہائی کورٹ کے ریٹاررڈ ججز کو بے پناہ فوائد دینے کے معاملہ پر نظرثانی کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست میں صدر پاکستان کو پرنسپل سیکرٹری کے ذریعہ فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار ذاتی حیثیت میں پیش ہوکردلائل دیں گے۔