سپریم کورٹ کاآئینی بینچ کل 8فروری2024کے انتخابات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام، انتخابی نتائج فارم 45کے مطابق مرتب کرنے اور الیکشن کمیشن میں تعیناتیوں کو غیر آئینی قراردینے کے لئے دائر درخواستوں پرسماعت کرے گا

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کاآئینی بینچ کل (منگل)کے روز پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اورسابق وزیر اعظم عمران خان اور رکن قومی اسمبلی شیرافضل خان مروت کی جانب سے 8فروری2024کے انتخابات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کے قیام، 8فروری2024کے انتخابات کے نتائج فارم 45کے مطابق مرتب کرنے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان میں تعیناتیوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی قراردینے کے لئے دائر درخواستوں پرسماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 5رکنی بینچ درخواستوں پر صبح ساڑھے9بجے سماعت کرے گا۔ عمران خان کی جانب سے سینئر وکیل سینیٹر حامدخان جبکہ شیرافضل مروت کی جانب سے ریاض حنیف راہی بطور وکیل پیش ہوکردلائل دیں گے۔ بینچ رجسٹرارآفس کے اعتراضات کے ساتھ درخواستوں پرسماعت کرے گا۔

گزشتہ سماعت پر بینچ نے درخواست گزاروں کے وکلاء کو کیس کے میرٹس پر دلائل دینے کی ہدایت کی تھی۔ دوسری جانب آئینی بینچ پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ 48سے ہارنے والے امیدوار سید محمد علی بخاری کی جانب سے انتخابی عذرداری کوایک الیکشن ٹربیونل سے دوسرے الیکشن ٹربیونل میں منتقل کرنے کے حوالہ سے الیکشنز ایکٹ2017کی دفعہ 151کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کرے گا۔ درخواست گزار کی جانب سے سید اشتیاق حسین شاہ بطور وکیل پیش ہوکردلائل دیں گے۔

جبکہ بینچ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے مرحوم جج محمد ارشد ملک کی اہلیہ مسز شاہین ارشد کی جانب سے دائر درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔ درخواست میں مرحوم جج کی ملازمت سے برطرفی کوجبری ریٹائرمنٹ میں تبدیل کرکے پینشن اوردیگر مراعات مرحوم کی بیوہ کودینے کی استدعا کی گئی ہے۔آئینی بینچ نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے گزشتہ سماعت پررجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو درخواست پرتحریری جواب جمع کروانے کاحکم دیا تھا۔