حماس وفد کی دوحہ میں وزیر خارجہ ترکیہ اور روسی نائب وزیر خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں

 دوحہ (صباح نیوز) فلسطینی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے وفد نے  دوحہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ  اور روسی نائب وزیر خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں ۔ شوری کونسل کے چیئرمین محمد درویش کی سربراہی میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں فریقین نے غزہ کی جنگ اور مختلف علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفتوں اور ان کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران انہوں نے اسرائیلی جارحیت میں پیشرفت اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جو سب سے زیادہ ہولناک اسرائیلی حملے کا شکار ہے میں صہیونی جارحیت اور نسل کشی روکنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

حماس کے قیادت کے وفد کے سربراہ برادر محمد درویش نے غزہ کی پٹی کی موجودہ صورت حال پر بریفنگ دی بالخصوص شمالی غزہ کی پٹی میں تقریبا ساٹھ روز سے جاری محاصرے اور اس میں آئے روز ہونے والے قتل عام کے نتیجے میں موجودہ انسانی بحران کا جائزہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ مختلف فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ  بیت المقدس میں قابض فوج کی جارحیت اور قابض ریاست کی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے بارے میں بھی بات کی۔وفد کے سربراہ نے فتح اور حماس کے وفود کے درمیان قاہرہ میں ہونے والی قومی ملاقاتوں کے نتائج اور اثرات پر بات کی۔ اس حوالے سے مصر کی فراخدلانہ معاونت اور غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کی جانے والی مساعی پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقعے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اپنے ملک کیاصولی مقف پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جمہوریہ ترکیہ کی طرف سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے ہرممکن سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

ادھر  حماس کے ایک وفد نے روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف کے ساتھ غزہ کی پٹی میں مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انادولو کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق قطرکے دارالحکومت دوحہ میں بوگدانوف کے ساتھ حماس کے رہ نما موسی ابو مرزوق کی سربراہی میں حماس کے وفد نے ملاقات کی۔بیان کے مطابق ملاقات میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جرائم، منظم نسل کشی، جبری نقل مکانی اور شہریوں اور بنیادی ڈھانچے جیسے پناہ گاہوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں فریقوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے طریقوں اور علاقائی پیش رفت سے نمٹنے کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔حماس کے وفد نے “اجتماعی قومی میکانزم کے ذریعے فلسطینی کمیونٹی سپورٹ کمیٹی کی تشکیل کے عمل کے بارے میں روسی حکام کو بریفنگ دی۔وفد نے قومی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا اور فلسطینیوں کی مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔