اسلام آباد(صباح نیوز)سابق سینیٹر مشتاق احمدخان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کی آڑ میں بے گناہ پختونوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، پولیس نے بے گناہ پختونوں کی گرفتاریوں کو کمائی کا ذریہ بنا لیا ہے، آئی جی اسلام آباد سے پوچھتے ہیں کہ آپ لا انفورسمنٹ فورس ہیں یا اینٹی پختون فورس؟اسلام آباد کو پختونوں کیلئے نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے،حکومت آگ سے کھیلنا اورپرامن پختونوں کی توہین بند کرے اور تمام بے گناہ پختونوںکیخلاف مقدمے واپس لیکر انہیں فوری طور پر رہا کیاجائے بصورت دیگر حکومت اور اسلام آباد پولیس کے فا شسٹ رویئے کیخلاف مزاحمت اوراحتجاج کرینگے۔
ان خیالات کا اظہار سابق سینیٹر مشتاق احمدخان نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پختون جرگہ کے عمائدین اور مشران کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،عمائدین اور مشران میں صدر پختون جرگہ ایوب خان، حاجی دلاور کان، مولانا وحید گل و دیگر شامل تھے۔ مشتاق احمد نے کہاکہ پختون پر امن شہری ہیں جو اپنے روزگار کی خاطر یہاں مقیم ہیں مگر ایک سیاسی جماعت کے احتجاج کو بنیاد بنا کر راولپنڈی اور اسلام آباد میں عرصہ دراز سے مقیم بے گناہ پختونوں کو تنگ اور گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے جو کہ انتہائی زیادتی ہے، پولیس شناختی کارڈ دیکھ کر پختوں نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے اور ان پر دہشتگردی کے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں،
جو لوگ احتجاج میں شریک تھے انکی گرفتاری کی تو سمجھ آتی ہے مگر جو پختون نوجوان مزدوری اور کاروبار کرکے رہے ہیں انکی گرفتاری کی کوئی منطق سمجھ نہیں آ رہی ہے،اب تک ہزاروں پختون نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہیں مختلف جگہوں پر رکھا گیا ہے، انسداد دہشتگری عدالت میں جن تین سو سے زائد لوگوں کو پیش کیا گیا اپنے چہرے ڈھانپ کر رکھے گئے تھے جبکہ انکے پیارے جو انہیں ڈھونڈنے آئے تھے انہیں بھی گرفتار کرکے غائب کر دیا گیا ہے،حکومت مقدمے کی ایف آئی آر جو کہ ایک پبلک ڈاکومنٹ ہے کو پبلک نہیں کر رہی ہے جسکا مطلب ہے کہ وہ اپنے جرم پر پردہ ڈال رہی ہے، مشتاق احمد نے کہا کہ حکومت بے گناہ پختونوں کی توہین کا سلسلہ بند کرے اور انکے خلاف تمام جھوٹے مقدمات کو واپس لیکر انہیں رہا کرے بصورت دیگر حکومت اور پولیس کے فاسٹ رویئے کیخلاف مزاحمت اور بھرپور احتجاج کرینگے۔