کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ظلم وجبراور ظالموںکے خلاف اپنے حق کیلئے لڑنے والے شہید ہیں۔ ایس ایچ او کا احمدولی کو مردار کہنے ،بھائی ووالد کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے پشین بازارمیں پی ٹی آئی کے اسلام آباد ھرنے میں شہید ہونے والے احمدولی کی شہادت پر ان کے والد ولواحقین اورقلات میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پشین کلی عبداللہ جان کے شہید ہونے والے نوجوان ہدایت اللہ کے گھر جاکر ان کے لواحقین سے الگ الگ فاتحہ خوانی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی پی ٹی آئی کے مظلوم ورکرز کیساتھ ہے اورہر مجرم ،ظالم اور ظلم کیخلاف ہر پلیٹ فارم پر جدوجہد کرتے رہیں گے۔ ظالم حکمران ومقتدرقوتیں مظلوموں کو قانونی احتجاج کا حق بھی نہیں دیتیں اورقانونی احتجاج کرنے والے اپنے ہی عوام پر گولی چلاتے ہیں ۔اس ظلم کے خلاف اسمبلی میں احتجاج کرون گا۔ ہم ایسی سیکورٹی فورسز،ایف سی وپولیس کے خلاف ہر جگہ بولتے رہیں گے جو ہماری مائوں، بہنوں ،بزرگوں کی چادروچاردیواری اورمسجدوشعائراسلام کا احترام نہیں کرتے۔ آئی جی پولیس احمد ولی کے بھائی ووالد کے خلاف بے بنیاد تعصب پر مبنی ایف آئی آرفوری واپس لیں ۔ایس ایچ کی طرف سے شہید کو مردار کہناکسی صورت ٹھیک نہیں، اگر علمائے کرام نے ان لٹیروں حرام خوروں کیخلاف شرعی طور پر منہ کھولا تو اس طرح کے حرام خورایس ایچ اوزکوکہیں چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی ۔ اس موقع پر نائب امیر صوبہ مولانا محمد عارف دمڑ ، امیر ضلع پشین ظہور احمد پانیزئی ،تحصیل امیر حاجی عبدالرئوف ،محمد حسن درانی ودیگر کارکنان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے احمدولی کی شہادت ومغفرت، درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعاکرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی احمد ولی کے مظلوم خاندان کیساتھ ہے ۔فاتحہ خوانی کے خلاف پولیس گردی کرنے والے حسیب ایس ایچ اوکو قرارواقعی سزادی جائے۔ آئی جی پولیس پشین ایس ایچ اوحسیب نامی کے خلاف کاروائی کریں ۔دشمن کے بچوں کو پڑھانے والوں نے اپنے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے ۔پولیس کا مسجد کی بے حرمتی ،میت کے گھر پر رات دو بجے پولیس کا حملہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی وقت کی ضرورت ہے۔
احمدولی منشیات فروش ،لٹیرے ،قبضہ گیر اور بچوں کو اغواء کرنے والوں سے بڑامجر م ہے۔ مجرموں کو ساتھ بٹھانے اورمظلوموں کومجرم بنانے والوں کے خلاف مزاحمت کرتے رہیں گے ۔جنگل کا قانون چل رہا ہے پی ٹی آئی کے ورکرزکے خلاف جو ہورہا ہے اس کا نہ قانون اجازت دیتا ہے نہ انسانیت۔ کوئی بھی قانون شہید کی فاتحہ خوانی رکوانے اور میت کے گھر پر حملہ چادر وچاردیواری کے تقدس کی پامالی اوردھمکی ،تعصب وجھوٹ پر مبنی ایف آئی آر کی کسی کو اجازت نہیں دیتا ۔ ظلم وجبر پھیلاکر حالات خراب کرنا،نفرت اور دہشت پھیلانا بھی دہشت گردی ہے۔